Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

48 - 64
معاملہ کا موازنہ کیجئے تو آسمان و زمین کا تفاوت پائیں گے اَلبتہ اگر تصنع و تکلف کا نام کسی نے تہذیب رکھ لیا ہو تو اُس کی یہی غلطی ہوگی کہ ایک شے کا مفہوم اُس نے غلط ٹھہرایا اور اگر کسی کے ذہن میں اُس وقت کوئی دیندار ایسا ہو جس میں حقیقی تہذیب کی کمی ہو اُس کی وجہ یہ ہوگی کہ اُس نے علوم ِ دینیہ کا پورا  اَثر نہیں لیا۔ (اِصلاحِ اِنقلاب  ص ٢٧٠) 
دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام  :
اب دینی تعلیم کو لوگوں نے چھوڑ دیا ہے اور وہ تعلیم اِختیار کر لی ہے جو مضر ہے جو مفید اور ضروری تعلیم تھی اُس میں تو کمی ہوجاتی ہے بلکہ ناپید ہوجاتی ہے، اِس تعلیم کے نہ ہونے کے یہ نتائج ہیں کہ  اَخلاق درست نہیں ہوتے اور باوجود یکہ عورتوں میں محبت اور جاں نثاری اور اِیثار کا مادّہ بہت زیادہ ہے پھر بھی خاوند سے اُن کی نہیں بنتی کیونکہ مذہبی تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے اُن میں پھوہڑپن اور بے باکی موجود ہے جو کچھ زبان میں آجائے بے دھڑک بک ڈالتی ہیں جس سے خاوند کو تکلیف پہنچتی ہے اور خانہ جنگیاں پیدا ہوجاتی ہیں زندگی تلخ ہوجاتی ہے۔ (اَلتبلیغ وعظ کساء النساء  ج ٧  ص ٨٢) 
تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب  : 
بعض حضرات کی تو یہ رائے ہے کہ عورتوں کو تعلیم مضر ہے (کیونکہ بہت سے مفاسد کا ذریعہ اور پیش خیمہ ہے جس کا سدِّ باب ضروری ہے ) مگر اِس کی ایسی مثال ہے کہ کسی نے اپنے گھروالوں کو کھانا کھلایا اِتفاق سے بیوی بچہ سب کو ہیضہ ہوگیا، اَب آپ نے رائے قائم کی کہ کھانے پینے سے تو ہیضہ ہوجاتا ہے اِس لیے کھانا پینا سب بند اور دِل میں ٹھان لی کہ کھانے پینے کے برابر کوئی چیز بری نہیں۔  سو تعلیم سے اگر کسی کو ضرر پہنچ گیا تویہ تعلیم کی بد تدبیری سے ہے نہ کہ تعلیم سے۔ (اَلعاقلات الغافلات۔ حقوق الزوجین  ص ٣٠٦) ۔(اگر مفاسد کا اِعتبار کیا جائے تو) اِس میں عورتوں کی کیا تخصیص ہے اگر مردوں کو پیش آئیں وہ بھی ایسے ہی ہوں گے تو پھر کیا وجہ ہے کہ عورتوں کو تعلیم سے روکا جائے اور مردوں کو تعلیم میں ہر طرح کی آزادی دی جائے بلکہ اہتمام کیا جائے۔ (اِصلاحِ اِنقلاب  ص ٢٦٨) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter