Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

12 - 64
ہے اور آگے دوہرانی ہے جتنے درجے بھی آ رہے ہیں بات وہی ہے وکیل بھی وہی چلتے رہیں گے کوئی شروع سے ہی سپریم کورٹ میں کام کرنے والا وکیل آجائے تو آخر تک وہی چلے گاہر عدالت میں، تو ایک خرابی تو یہ ہے۔ اِسلام نے یہ ختم کردی۔
اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس  :
 اِسلامی اگر عدلیہ ہو تو اِس کی درجہ بندی نہیں ہے اُس میں تو مجسٹریٹ کا درجہ توہائی کورٹ کا ہوگاکیونکہ وہ تو شریعت کے مطابق جاتا ہے گواہ ٹھیک ہیں یا نہیں اگر گواہ ٹھیک ہیں تو یہ مجسٹریٹ جو ہے یہ خدا کی طرف سے مامور ہے اِس بات پر کہ جو بات ثابت ہو رہی ہے گواہوں کے ذریعے سے اُس پر خدا کا حکم بتادے ،نافذ کردے خدا کا حکم۔ اگر فرض کیجیے کسی چیز میں کمی رہتی ہے تو اِس سے اُوپرسپریم کورٹ ہے وہ آگے اِدھر اُدھر نہیں جائے گا بس سپریم کورٹ میں جائے گا وہ یہ دیکھیں گے کہ اِس میں کوئی  غلطی کسی قسم کی ہوئی  ؟  اگر غلطی ہے تو پھر تو وہ اُس کو کینسل کردیں گے اور اپنا فیصلہ دے دیں گے اور اگر غلطی نہیں ہے گواہ بھی ٹھیک ہیں معتمد اور گواہوں میں یہ شبہہ ہو سکتا ہے کہیں ایسی گڑ بڑ نہ ہو اُس کا بھی حق ہے کہ حاکم اُس کے بارے میں تحقیق کر لے کہ یہ گواہ کیسے ہیں جھوٹے ہیں سچے ہیںاِس کے بارے میں کیا شہرت ہے وغیرہ وغیرہ۔ سب چیزوں کی معلومات وہ کر لے گا اور وہ خود بخود کرے گا کیونکہ آگے سپریم کورٹ باقی ہے ہو سکتا ہے(وہاں کیس چلا جائے) اور اُس میں اِس کی بدنامی بھی ہے اور اگر اِس نے جان بوجھ کر غلطی کی ہے تویہ معزول ہے اور معزول بھی فورًا ہی ہو جائے گا لمبا چوڑا کام بھی نہیں ہے۔ تو یہ تو آسان سا سلسلہ تھا اِس میں انگریزوں نے درجہ بندی کردی ہے کہ یہاں بھی حکایت سناؤ پھر دوبارہ وہاں سناؤ پھر تیبارہ وہاں سناؤ وہی حکایت دوہرائے جا رہا ہے اِتنے میں کوئی نہ کوئی گواہ بھی مرہی جائے گا، نہیں پیش ہو سکے گابیمار ہوجائے گا کچھ ہو جائے گاتو بیس بیس تیس تیس سال لگتے ہیں ۔
 پچھلے رمضان سے پہلے وہ آئے تھے میرے پاس ایک صاحب وہ بتلا رہے تھے کہ جولائی ١٩٤٧ء میں میرا کیس شروع ہوا ہے اور دسمبر ١٩٨٦ء میں اُس کا فیصلہ ہوا ہے ،مکان کا کیس تھا میرے حق میں ہو گیا تو صدر (ضیاء الحق) صاحب کے رشتہ دار تھے یہ کہہ رہے تھے میں نے اُس کا کوئی نام
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter