ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
|
تو اَصل میں اِنصاف کا جلدی حاصل ہونا جو ہے یہ بڑا اہم ہے بہت ضروری ہے اور جب تک دیر لگے گی ظالم ظالم ہے مظلوم مظلوم ہے اور مظلوم بددُعائیں دیتا ہے اور حدیث شریف میں آیا ہے کہ اِتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُوْمِ مظلوم کی بددُعا سے بچو۔ یہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو آپ ۖ نے ہدایت فرمائی فَاِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَھَا وَبَیْنَ اللّٰہِ حِجَابْ ١ مظلوم کی بددُعا اور قبولیت میں کوئی پردہ نہیں ہے فورًا قبول ہوتی ہے اور مظلوم کی طرف خدا کی تائید ہوتی ہے اور جس طرف خدا کی تائید ہوجائے پھر نتیجہ میں دُوسرے ہی کی کامیابی ہوگی چاہے کسی چھوٹی طاقت بڑی طاقت کا مقابلہ ہی کیوں نہ ہوجائے۔ ویتنام سے امریکہ کا فرار : جیسے ویتنام میں ہوگیا آخر بھاگنا پڑا امریکہ کوبڑی بے عزتی بڑی ذلت و رُسوائی مگر تائید ِ خداوندی اِن کے ساتھ ہوگئی اور اُن ظالموں نے پچاس پچاس دفعہ حملے کیے اور ڈیڑھ ڈیڑھ سو دفعہ حملے کیے سمجھ میں یہ آتاتھا کہ وہاں تو صرف زمین ہی رہ گئی ہوگی وہ بھی تباہ حال زمین رہ گئی ہوگی ۔ اَب یہ خدا کی قدرت ہے خدا بچائے تو بچائے ،نہیں ہونے پاتا تھا نقصان اِتنا اور پیدائش کا سلسلہ بھی جاری رہا ہے اوراُن میں پلتے بڑھتے رہے ہیں اور پڑھتے بھی رہے ہیں سکولوں میں ........ اِتنی اِتنی دفعہ بمباری کی ہے اُنہوں نے معلوم ہوتا تھا کہ نسل کُشی کررہے ہیں زمین ہی صاف ہوجائے گی لیکن کچھ بھی نہیں ہوا خود صاف ہو گئے۔ تو معلوم ہوا ایسی طاقت ہے کوئی غیبی جسے خدا ہم کہتے ہیں کہ وہ جس طرف ہوجائے اُس کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا اور سب کے سب عاجز آجاتے ہیں ۔ تو آقائے نامدار ۖ نے قتل ِنفس کو بہت بڑا جرم قرار دیا اور یہ موبقات اورمہلکات میں سے ہے اگر اِنسان دُوسرے مسلمان کو قتل کر رہا ہے اور یہ جائز سمجھ کر کر رہا ہے بے پرواہی میں تو گویا خدا کے حکم کا جو اُس نے قرآن میں اُتارا ہے اِنکار کر رہا ہے اور خدا کے حکم کا اِنکار کفر ہے۔ لہٰذا قرآنِ پاک میں پانچویں پارے میں ہے نصف سے اگلے رکوع میں (وَمَن یَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا ) جو کسی مسلمان کو قصدًا قتل کرتا ہے( فَجَزَآئُہ جَہَنَّمُ )اُس کا بدلہ جہنم ہے (خَالِدًافِیْھَا)اُس میں ہمیشہ رہے گا اور ١ مسلم شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٢٩