ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
|
لفظ ''اللہ '' ہر کام کے حاصل ہونے (اور شروع ہونے) پر دَلالت کرتا ہے اور لفظ ''رحمن'' اُس کام کے باقی رہنے پر دَلالت کرتا ہے اور لفظ ''رحیم'' اُس کا فائدہ حاصل ہونے پر دَلالت کرتا ہے۔ معلوم ہوا کہ بسم اللہ الرحمن الرحیم تمام کاموں پر اللہ کی مہر ہے کہ جو کام بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم سے شروع کیا جائے گا اُس کام میں شروع سے آخرتک برکت ہوگی اِسی لیے آپ ۖ ہر کام کے شروع میں '' بسم اللہ الرحمن الرحیم'' پڑھتے تھے۔ حضور اَکرم ۖ فرماتے ہیں کہ جو کام بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بغیر شروع کیا جائے گا وہ اَدھو رہ رہے گا یعنی اُس کام میں خیر و برکت نہیں ہوگی۔ ایک حدیث شریف میں ہے کہ گھر کا دَروازہ بند کرو یا چراغ (لائٹ) بجھاؤ تب بسم اللہ پڑھو، کھانے سے پہلے ، پانی پینے سے پہلے، سواری پر سوار ہونے کے وقت، سواری سے اُترنے کے وقت بسم اللہ پڑھو۔ بسم اللہ پڑھنے کی تاکید حدیثوں میں بہت زیادہ آئی ہے۔ (معارف القرآن) بسم اللہ الرحمن الرحیم ایک ایسی برکت والی دُعا ہے جو مٹی کو بھی سونا بنا دیتی ہے۔ اِسلام کی خوبی : اِسلام ایک آسان اور بہترین شریعت ہے اِس میں محنت کم اور مزدوری زیادہ، عمل کم اور ثواب زیادہ ہے۔ اِسلام نے ایک کیمیا اور عمدہ نسخہ بتایاہے کہ اِس سے دُنیا کاکام بھی دین بن جاتاہے اور دُنیا کے کاموں میں مشغول رہتے ہوئے بھی اللہ کی بندگی اور عبادت کرنے والوں میں اِس کا شمار ہوتا ہے اِس لیے اِسلام اور رسولِ اَکرم ۖ نے ایسی بہت سی چھوٹی چھوٹی مگر نفع سے بھر پور دُعائیں بتائی ہیں کہ اُن کے پڑھنے سے دُنیا کا کوئی کام نہیں اَٹکتا ہے نہ بگڑتا ہے اور اُن کے پڑھنے پر کوئی محنت نہیں پڑتی اِس لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر ہر کام کے کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ قدم قدم پر مسلمان کی زندگی کا رُخ اللہ کی طرف پھر جائے اور ہر لمحہ اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرتا رہے گویا (زبانِ حال سے) یہ کہتا ہے کہ میرا چھوٹا بڑا ہر کام اللہ تعالیٰ کے حکم اور اُس کی مددکے بغیر نہیں ہو سکتا ۔