Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

11 - 64
وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ   ١  اور کسی کو مارنا قتل کرنا یہ اللہ نے منع فرمایا ہے یہ حرام ہے سوائے اِس کے کہ حق بنتا ہو جیسے کہ'' قصاص'' قصاصًا مارا جا سکتا ہے ،کسی کو قتل کیا ہے اُس نے  تو اُس کے بدلے میں قصاصًا قتل کیا جائے گا ہاں اگر وہ راضی کر لے مقتول کے ورثہ کو کہ میں پیسے دیے دیتا ہوں خون بہا دیتا ہوں دیت دیتا ہوں مجھ سے قصاص نہ لو خون کا بدلہ خون سے نہ لوتو اُس کا موقع شریعت ِ مطہرہ نے نکالاہے ۔
مثال کے طور پر متقول کے کچھ بچے بالغ ہیں کچھ نابالغ ہیں تو اَب قاتل کو جیل میں رکھا جائے گا کیونکہ ممکن ہے وہ بالغ ہونے کے بعد اِس بات پر راضی ہوجائیں کہ ہمیں دیت مِل جائے مال مِل جائے خون بہا مِل جائے اور خون بہا جو ہے وہ سو اُونٹ ہیں اُن کی قیمت بھی بہت زیادہ بنے گی آج کے حساب سے ...............یا.......... اُس کی قیمت بھی بہت بڑی بنے گی ۔اُونٹ ہر جگہ ہوتے نہیں توپھر وہ قیمت ہی رکھی گئی دونوں میں سے جس پر بھی وہ راضی ہوں۔ 
قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں  :
یہاں تو قانون میں جو انگریزوں نے ہمیں دیا ہے جسے ہم کسی طرح بدلنے پر تیار نہیں ،دو خاندان برباد ہوتے ہیں ایک وہ جو مقتول کا خاندان ہے کہ اُن کا کمانے والا یا اُن کا سہارا یا جو بھی کچھ تھا   وہ نقصان ہوا اُس کا اگر وہ کماتا بھی تھا تو کمائی کا بھی نقصان ہوا،ایک خاندان تو اِس طرح ختم ہوا۔ 
اور دُوسرا خاندان یعنی قاتل وہ بھی بند، اگر وہ بھی کمانے والا ہے تو اُس کا بھی نقصان ہوا یہی حساب ہوگا اور پھر عدالتیں عدالتوں کی کار روائی وہ شروع ہوگی سیشن جج سے یا کسی اور سے پھر اُس کے بعد سینئر سول جج پھر ہائی کورٹ میں پھر بڑا ہی لمبا کام ہے اُس میں خرچ ہوگا بے حساب رِشوتیں بھی اور یہ بھی وہ بھی اِتنے درجے ہوگئے ہر درجہ میںخرچ ہوتا جائے گا کیس وہی ہے گواہ بھی وہی ہیں مگر پھر  بھی بہت درجے رکھ دیے ،انگریز نے اِس لیے رکھے تھے کہ ہمارے آدمی تھک جائیں تو جتنا بھی جھگڑا بڑھایا جا سکے بڑھائیں۔بات کیا ہے بات وہی تھی جو مجسٹریٹ کے ہاں دوہرائی ہے پھر آگے دوہرانی
  ١   مشکوة شریف  کتاب الایمان  رقم الحدیث  ٥٢
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter