Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

44 - 64
حضرت آدم علیہ السلام کا اِنسان ہونا اِبلیس معلون پر گراں گزرتا تھا اور حضرت آدم علیہ السلام بھی مرورِ اَیام سے اِبلیس کی دُشمنی فراموش کر چکے تھے چنانچہ اِبلیس وسوسہ ڈالنے لگا اور کہنے لگا کہ آپ جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اِس درخت کے قریب جانے سے کیوں منع فرمایا ہے  ؟  یہ شجرة الخلد اور درخت ِحیات ہے۔ اگر آپ اِس کا پھل کھالیں گے تو آپ کو کبھی بھی موت نہیں آئے گی اور    آپ اپنے دائیں بائیں پھرنے والے ملائکہ کی طرح ایک فرشتہ بن جائیں گے، اِبلیس کبھی حضرت آدم علیہ السلام کے دِل میں وسوسہ ڈالتا اور کبھی حضرت حوا علیہما السلام کے دِل میں کہ کسی طرح وہ اِس درخت سے کھالیں جو اللہ نے حرام قرار دیا ہے۔ 
بالآخر وہ اپنی شریر کوششوں میں کامیاب ہو گیا اور ایک دِن حضرت حوا علیہما السلام نے اِس درخت سے پھل توڑا اور حضرت آدم علیہ السلام کو پیش کیا اور دونوں نے شجرہ ممنوعہ کا پھل کھالیا کیونکہ وہ بھول چکے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے اِس کام سے منع فرمایا ہے اور اُنہیں یہ بھی خیال نہیں رہا کہ اِس کام میں اُنہیں اِبلیس نے اُبھارا ہے جو اُن کا دشمن ہے اور جس کے سینہ میں اِن کا کینہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ 
جب اِن دونوں نے وہ پھل کھا لیا تو حضرت آدم علیہ السلام کو اَچانک تکلیف، پریشانی، شرمندگی اور سینے کی گھٹن محسوس ہونے لگی جو اِس سے قبل محسوس نہیں ہو رہی تھی اور آپ کو یہ بھی پتہ چلا کہ آپ کا لباس اُتر چکا ہے نیز حضرت حوا علیہماالسلام کے جسم پر بھی لباس موجود نہیں تھا چنانچہ آپ دونوں  اپنے برہنہ جسم اور ستر کو چھپانے کے لیے درختوں سے پتے توڑنے لگے۔ اللہ نے آپ علیہ السلام کوجنت سے نکل جانے کا حکم دیا، آپ اِبلیس کے دھوکے میں آکر آزمائش کا شکار ہو چکے تھے۔یوں حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام زمین پر آگئے۔ 
حضرت آدم علیہ السلام نہایت حزیں تھے اور حضرت حوا علیہا السلام کی گریہ وزاری تو رُکتی ہی نہیں تھی، وہ دونوں ہی شرمندہ اور سخت وحشت زدہ تھے۔ پس آ پ دونوں اللہ کے حضور عاجزی کرنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter