ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014 |
اكستان |
|
بنایا اپنے دونوں ہاتھ سے۔ '' اِبلیس نے جواب دیا : ( اَنَا خَیْر مِّنْہُ خَلَقْتَنِیْ مِنْ نَّارٍ وَّ خَلَقْتَہ مِنْ طِیْنٍ ) (سُورہ ص : ٧٦) ''میں بہتر ہوں اِس سے، مجھ کو بنایا تونے آگ سے اور اِس کو بنایا مٹی سے۔'' اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ( فَاخْرُجُ مِنْھَا فَاِنَّکَ رَجِیْم، وَاِنَّ عَلَیْکَ لَعْنَتِیْ اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ ) ١ ''پس نکل تو یہاں سے کہ تو مردُود ہوا، اور تجھ پر میری پھٹکار ہے جزا کے دِن تک۔'' اِبلیس ملعون اللہ کی رحمت سے دُھتکارا ہو ا نکل گیا۔ اُس کے دِل میں حضرت آدم علیہ السلام کے خلاف شدید کینہ بھرا ہوا تھا چنانچہ اُس نے پختہ اِرادہ کر لیا کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام کو بہکائے گا اور اُنہیں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور اُس کے اَحکام کی مخالفت پر اُبھارے گا۔ اُس وقت تک حضرت آدم علیہ السلام اپنی ذات اور اِرد گرد کی چیزوں سے بے خبر تھے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو آپ کی حقیقت، آپ کی تخلیق کی حکمت اور آپ کی تعظیم و تکریم کے راز سے با خبر فرمایا : ( وَعَلَّمَ آدَ مَ الْاَسْمَآئَ کُلَّھَا ) ( سُورة البقرہ : ٣١) ''اور سکھلادیے اللہ نے آدم کو نام سب چیزوں کے۔'' اللہ تعالیٰ نے آپ کو چیزوں کی طرف اِشارہ کر کے اُن کے نام سمجھائے کہ یہ چڑیا ہے ،یہ کوا ہے، یہ درخت ہے، یہ پہاڑ ہے، یہ درندہ ہے، یہ پانی ہے اور یہ ہد ہد ہے۔ سب کے سب نام اِسی طرح اِشارہ کر کے آپ کو بتلادیے۔ حضرت آدم علیہ السلام کو تمام اَشیاء کے نام سکھانے کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے سامنے وہ چیزیں پیش کی اور اُنہیں فرمایا : ( اَنْبِئُوْ نِیْ بِاَسْمَآئِ ھٰؤُلاَئِ) ٢ ''بتا مجھ کو نام اِن کے۔'' فرشتوں نے اِن چیزوں کو دیکھا لیکن چونکہ وہ اِن کے نام نہیں جانتے تھے اِس لیے اپنی لاعلمی کا اِعتراف کرتے ہوئے کہنے لگے : ١ سُورہ ص ٧٧ تا ٧٨ ٢ سُورة البقرہ : ٣١