Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

41 - 64
کے لیے یوں سوال کیا۔ 
( اَتَجْعَلُ فِیْھَا مَن یُّفْسِدُ فِیْھَا وَیَسْفِکُ الدِّمَآئَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَ)(سُورہ البقرہ  :  ١٠)
''کیا قائم کرتا ہے توزمین میں اُس کو جو فساد پیدا کرے اِس میں اور خون بہائے اور ہم پڑھتے رہتے ہیں تیری خوبیاں اور یاد کرتے ہیں تیری پاک ذات کو۔ '' 
اللہ تعالیٰ نے جواب اِرشاد فرمایا  : 
( اِنِّیْ اَعْلَمُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ) ( سُورة البقرہ :  ٣٠) 
''بے شک مجھ کو معلوم ہے جو تم نہیں جانتے۔ '' 
سو فرشتوں نے مشیت ِ الٰہیہ کے آگے سرِ تسلیم خم کردیا پھر اللہ نے اُن سے فرمایا  : 
( اِنِّیْ خَالِق بَشَرًا مِّنْ طِیْنٍ فَاِذَا سَوَّیْتُہ وَنَفَخْتُ فِیْہِ مِن رُّوْحِیْ فَقَعُوْلَہ سٰجِدِیْنَ ) (سُورۂ ص :  ٧١  و ٧٢ )
''میں بناتاہوں ایک اِنسان مٹی کا پھر جب ٹھیک بنا چکوں اور پھونکوںاُس میں ایک اپنی جان تو تم گر پڑو اُس کے آگے سجدہ میں۔ '' 
اللہ نے اپنے دست ِقدرت سے زمین کی مٹی اُٹھائی اور اُس میں پانی ملایا تووہ کھنکھناتی مٹی کی طرح ہوگئی پھر اُس سے اللہ نے ایک جسم تشکیل دیا اور اُس میں رُوح پھونکی جس سے پورے جسم میں زندگی کی لہر دوڑ گئی، یوں حضرت آدم علیہ السلام کو وجود مِلا۔ جب فرشتوں نے حضرت آدم علیہ السلام کو دیکھا تو حکم ِ اِلٰہی کے مطابق آپ نے سامنے سجدہ میں گر گئے لیکن فرشتوں کا یہ سجدہ، سجدہ ٔ عبادت نہیں تھا بلکہ سجدۂ تعظیمی تھا، تمام فرشتوں نے سجدہ کیا لیکن اِبلیس نے نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اُس سے فرمایا  : 
( یَا اِبْلِیْسُ مَا مَنَعَکَ اَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِیَدَیَّ ) (سُورة ص :  ٧٥) 
''اے ابلیس ! کس چیز نے روک دیا ہے تجھ کو کہ سجدہ کرے اُس کو جس کو میں نے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter