٢ وعن ابی حنیفة التاخیر فی الکل للاحتیاط الا تری انہ یجوز الا داء بعد الوقت لاقبل
داخل ہو نے کا وھم ہے ، اور فجر میں کوئی وھم نہیں ہے اسلئے کہ یہاں وقت لمبا ہے ۔
تشریح : یہ نماز موء خر اور مقدم کر نے کی دلیل ہے ۔ کہ عشاء کو موء خر کریں تو بارش کی وجہ سے جماعت میں کمی واقع ہو گی اسلئے بادل کے دن عشاء کو جلدی پڑھیں ۔ اور عصر کو جلدی اسلئے کریں کہ کہیںمکروہ وقت نہ داخل ہو جائے ۔اور فجر کا وقت لمبا ہے اسلئے موء خر کرنے سے مکروہ وقت میں داخل ہو نے کا خطرہ کم ہے ۔
ترجمہ: ٢ امام ابو حنیفہ کی ایک روایت یہ ہے کہ احتیاط کے لئے تمام نمازوں میں تاخیر مستحب ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ وقت کے بعد ادا جائز ہے اس سے پہلے نہیں ۔
تشریح : امام ابو حنیفہ کی ایک روایت یہ ہے کہ بادل کے دن تمام نمازوں کو موء خر کر کے پڑھے ، اسکی وجہ یہ ہے کہ جلدی کر نے میں جماعت کی کمی ہو گی ، زیادہ سے زیادہ یہ ہو گا کہ بادل کی وجہ سے وقت نکل جائے گا اور آدمی کو پتہ نہیں چلے گا ۔ لیکن اس میں کوئی حرج نہیں ہے ،کیونکہ وقت نکلے گا تو نماز قضا ہو جائے گی ، اور مان لیا جائے کہ بادل کی وجہ سے وقت سے پہلے پڑھ لیا تو نماز ہی نہیں ہو گی ، اسلئے تمام نمازوں میں موء خر کر نا مستحب ہے ۔