الشمس) ١ لحدیث امامة جبریل ں انہ امّ رسولَ اللّٰہ ں فیہا فی الیوم الاوّل حین طلع الفجر وفی الیوم الثانی حین اَسفر جداوکادت الشمس تطلع ثم قال فی اٰخر الحدیث مابین ہذین الوقتین وقت لک ولامتک ٢ولا معتبربالفجرالکاذب وہوالبیاض الذی یبدُو طولاثم یعقبہ الظَّلامُ لقولہ
ترجمہ: ١ جبریل علیہ السلام کی حدیث کی بناء پر کہ انہوں نے رسول اللہ علیہ السلام کی فجر میں امامت کی ، پہلے دن میں جس وقت فجر طلوع ہوا اور دوسرے دن میں جس وقت بہت اسفار ہو گیا اور سورج طلوع ہو نے کے قریب ہو گیا ، پھر اس حدیث کے آخیر میں فرمایا کہ ان دونوں وقتوں کے درمیان آپ کا اور آپ کی امت کا وقت ہے ۔
تشریح : حضرت جبرائیل علیہ السلام حضور ۖ کے پاس تشریف لائے اور دو دن تک حضور ۖ کی امامت فرماتے رہے اور پانچوں نمازوں کا وقت بتاتے رہے ، پہلے دن میں تمام نمازیں اول وقت میں پڑھی اوردوسرے دن میں تمام نمازیں اخیر وقت میں پڑھی اور اسکے آخیر میں فرمایا کہ ان دونوں وقتوں کے درمیان آپ کے لئے اور آپکی امت کے لئے وقت ہے ۔ اس میں یہ بھی ہے کہ پہلے دن میں فجر کی نماز صبح صادق کے وقت پڑھی اوردوسرے دن میں اسفار کے وقت پڑھی ، حدیث یہ ہے ۔ اخبرنی ابن عباس ان النبی ۖ قال امنی جبرئیل عند البیت مرتین فصلی الظہر فی الاولی منھما حین کان الفیء مثل الشراک ثم صلی العصر حین کان کل شیء مثل ظلہ ثم صلی المغرب حین وجبت الشمس وافطر الصائم ثم صلی العشاء حین غاب الشفق ثم صلی الفجر حین برق الفجر وحرم الطعام علی الصائم وصلی المرة الثانیة الظھر حین کان ظل کل شیء مثلہ لوقت العصر بالامس ثم صلی العصر حین کان ظل کل شیء مثلیہ ثم صلی المغرب لوقتہ الاول ثم صلی العشاء الآخرة حین ذھب ثلث اللیل ثم صلی الصبح حین اسفرت الارض ثم التفت الی جبرئیل فقال یا محمد ھذا وقت الانبیاء من قبلک والوقت فیما بین ھذین الوقتین۔(ترمذی شریف،باب ماجاء مواقیت الصلوة عن النبی ۖ ص ٣٨ ابواب الصلوة نمبر ١٤٩ ابوداؤد شریف، باب المواقیت،ص ٦٢، نمبر ٣٩٣) اس حدیث میں ہے کہ پہلے دن میں فجر کی نماز صبح صادق کے وقت پڑھی ، اور دوسرے دن میں اسفار کے وقت فجر کی نماز پڑھی ۔
ترجمہ: ٢ اور فجر کاذب کا اعتبار نہیں ہے ، اور وہ سفیدی ہے جو لمبائی میں ظاہر ہو تی ہے پھر اسکے بعد اندھیرا ہو تا ہے ۔ حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ تمکو حضرت بلال کی اذان دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ لمبی فجر صرف افق میں پھیلی ہوئی فجر ، یعنی منتشر فجر کا اعتبار ہے ۔
تشریح : فجر کی دو قسمیں ہیں (١) صبح کاذب (٢) صبح صادق۔صبح کاذب : مشرقی افق میں بھیڑئے کی دم کی طرح لمبی سی روشنی