Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

269 - 627
تشریح:  ایک عورت کو پہلا خون آیا اور دس دن سے زیادہ خون آیا اور مستحاضہ ہو گئی اس کی کوئی عادت نہ بن سکی جس پر محمول کیا جائے اور ہر وقت خون آتا ہے تو ایسی عورت کے لئے ہر ماہ میں دس دن حیض شمار کئے جائیں گے۔اور باقی دن استحاضہ کے ہو نگے۔  
وجہ:  (١) ہر ماہ میں تین دن تو یقینی طور پر حیض کا زمانہ ہے۔باقی سات دنوں میں شک ہے۔البتہ حنفیہ کے نزدیک حیض زیادہ سے زیادہ دس دن ہے اس لئے دس دن تک حیض ہی شمار کریںگے ۔زیادہ سے زیادہ دس دن حیض کی مدت ہے اس کی  دلیل یہ حدیث ہے  ۔عن ابی امامة الباھلی قال قال رسول اللہ ۖ لایکون الحیض للجاریة والثیب الذی قد ایئست من الحیض اقل من ثلاثة ایام ولا اکثر من عشرة ایام فاذا رأت الدم فوق عشرة ایام فھی مستحاضة فمازاد علی ایام اقرائھا قضت ودم الحیض اسود خائر تعلوہ حمرة ودم المستحاضة اصفر رقیق (دار قطنی ، نمبر ٨٣٤) (   ٢)عن واثلة بن الاسقع قال قال رسول اللہ ۖ اقل الحیض ثلاثة ایام و اکثرہ عشرة ایام ۔(دار قطنی،  کتاب الحیض ، ج اول ،ص ٢٢٥   ٨٣٦)۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دس دن تک حیض ہے اسلئے جس عورت کی کوئی عادت نہ ہو وہ بالغ ہی مستحاضہ ہو کر ہوئی ہو اسکے لئے ہر مہینے میں دس روز حیض اور باقی بیس دن ،یا انیس دن استحاضہ ہو گا 
فائدہ:   امام ابو یوسف کی رائے ہے کہ نماز اور روزہ کے حق میں تین دن حیض ہوگا اور باقی دن نماز اور روزے ادا کرے گی اور وطی کے حق میں دس دن حیض شمار ہوگا تاکہ دس دن تک وطی نہ کرے۔ یہ مسئلہ احتیاط پر ہے۔ 
 نوٹ:  با ضابطہ کوئی حدیث اس کے بارے میں نہیں ملی۔  
فائدہ:  امام شافعی کے نزدیک یہ ہے کہ اگر خون کالا یا سرخ ہے تو اس وقت حیض ہوگا اور باقی زمانہ استحاضہ کا شمار ہوگا۔ان کی دلیل وہ احادیث ہیں جن میں کالے اور سرخ خون کو حیض کہا گیا ہے، انک دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن فاطمة بنت ابی حبیش انھا کانت تستحاض فقال لھا النبی ۖ اذا کان دم الحیض فانہ دم اسود یعرف فاذا کان ذلک فامسکی عن الصلوة فاذا کان الآخر فتوضئی و صلی۔ (ابو داؤد، باب من قال توضأ لکل صلوة ص٤٨ نمبر ٣٠٤)  اس حدیث میں ہے کہ خون کالا ہو تو وہ حیض ہے اور اسکے علاوہ ہو تو وہ استحاضہ ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter