Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

111 - 627
٥  بخلاف البھیمة ومادون الفرج لا السببےة ناقصتہ   (٣٥ ) و الحیض  )  ١   لقولہ تعالی حتی یطّھرن بالتشدید۔ 

ترجمہ:  ٥بخلا ف جانور اور فرج کے علاوہ میں حشفہ غائب ہو جائے تو غسل واجب نہیں ہو گا سبب کے ناقص ہو نے کی وجہ سے ۔
تشریح:  چوپائے کی شرمگاہ میں حشفہ غائب کردیا اور منی نہیں نکلی تو غسل واجب نہیں ہوگا ،اسی طرح شرمگاہ اور دبر کے علاوہ میں حشفہ غائب کیا اور منی نہیں نکلی تو غسل واجب نہیں ہو گا ۔
وجہ :   (١)  اسکی ایک وجہ تو مصنف نے بیان کی ہے کہ وہاں لذت کاملہ نہیں ہے کیونکہ چوپاے سے جماع کرنے میں نفرت ہو تی ہے اور شرمگاہ اور دبر کے علاوہ میں اتنی لذت نہیں ہو تی اسلئے انزال ہوئے بغیر غسل واجب نہیں ہو گا ۔(٢) حدیث میں ہے کہ دوسرے مقامات پر جب تک انزال نہ ہو غسل واجب نہیں ۔عن عائشة قالت سئل النبی  ۖ عن الرجل یجدالبلل و لا یذکر احتلاما ً ؟ قال:یغتسل ،و عن الرجل یری انہ قد احتلم و لم یجد بللاً ؟ قال لا غسل علیہ ۔(ترمذی شریف ،باب ماجاء فیمن یستیقظ و یری بللاًو لا یذکر احتلاما ،ص ٣١ نمبر ١١٣ ) اس حدیث میں ہے کہ منی نکلنے کا شک ہو لیکن نکلی نہ ہو توغسل واجب نہیں ۔
لغت :  التقاء : لقی سے مشتق ہے ۔ملنا ،مس کرنا ۔ختانین : ختنہ کا تثنیة ہے ۔ختنہ کرنے کی جگہ ،یہاں مراد ہے عضو تناسل کا وہ حصہ جہاں ختنہ کیا جاتا ہے ۔جسکو عربی میں حشفہ کہتے ہیں ۔اور عورت کی شرمگاہ میں وہ جگہ جہاں اھل عرب ختنہ کرتے تھے ،جسکو عربی میں فرج داخل کہتے ہیں ۔حشفہ : عضو تناسل کا وہ حصہ جس پر ختنہ کرتے ہیں ۔انزل : نزل سے مشتق ہے ، اترنا ،یہاں مراد ہے منی کا نکلنا ۔ایلاج : داخل کرنا ۔الدبر : پیخانہ کرنے کے راستے کو دبر کہتے ہیں ۔مفعول بہ : جسکے ساتھ لواطت کی اسکو مفعول بہ کہتے ہیں ۔بھیمة : چوپایہ ،جانور ۔فرج : عورت کی شرمگاہ کو فرج کہتے ہیں اور بعض مرتبہ مرد کے عضو تناسل کو بھی فرج کہہ دیتے ہیں۔یہاں عورت کی شرمگاہ مراد ہے ۔اور دبر بھی مراد ہو سکتا ہے ۔ 
ترجمہ:  (٣٥) حیض : سے غسل واجب ہو گا   ١  اللہ تعالی کا قول  حتی یطّھرن ،تشدید کے ساتھ پڑھیں۔ 
 ترجمہ:   ١   آیت میں ہے کہ حائضہ خوب پاک ہو جائے تب اس سے وطی کرو اور خوب پاک غسل سے ہوگی۔ یسئلونک عن المحیض قل ہو اذی فاعتزلوا النساء فی المحیض ولا تقربوھن حتی یطھرن فاذا تطھرن فاتوھن من حیث امرکم اللہ  (آیت ٢٢٢ ،سورة البقرة٢)آیت میں اشارہ ہے کہ حائضہ غسل کرے تب جماع کرو۔(٢) حدیث میں ہے۔ عن عائشة ان امرأة سألت النبی ۖ عن غسلھا من المحیض؟ فامرھا کیف تغتسل قال خذی فرصة من مسک فتطھری بھا الخ (بخاری شریف، باب دلک المرأة نفسھا اذا تطھرت من المحیض ص٤٥ نمبر ٣١٤ مسلم شریف، باب 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter