ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013 |
اكستان |
|
(١٧) اگر مذہب کی ضروریات میں جن پر جان دے دینا ضروری ہے کوئی غیر مذہب دَخل دے تو پوری اِجتماعی اَور اِتحادی قوت کے ساتھ مدافعت کی جائے۔ (١٨) چونکہ اَقوامِ غیر اِشتعال دے کر عوام مسلمانوں کو ہر طرح کے ضرر پہنچاتے ہیں بلکہ بسااَوقات بھینس بدل کر اَور غلط اَفواہوں کے ذریعہ سے مسلمانوں میں غم و غصہ اَور ہنگامہ آرائی پھیلاتے ہیں جیسا کہ کلکتہ اَور دُوسرے مقامات میں مشاہدہ ہواہے اِس لیے باقاعدہ اُن میں ہر قسم کا اِنتظام کیاجائے اَور اُن کو منظم طریقہ پر کام کے لیے تیار کیاجائے۔ (١٩) ہر جگہ والنٹئیر قائم کیے جائیں اَور باقاعدہ اُن میں ہر قسم کا اِنتظام کیا جائے۔ (٢٠) اگر غیر مسلم اَقوام مسلمانوں پر دَست دَرازی کریں تو حتی الوسع عفو اَور عالی حوصلگی سے کام لیا جائے مگر اَپنی قوت ہر جگہ ہر ضلع اَور ہر صوبہ میں مکمل طریقہ پر منظم ہو اَور جب تک سخت مجبوری لاحق نہ ہوجنگ کو ظاہر نہ ہونے دیا جائے اَور اَپنی تنظیم ایسی کر لی جائے کہ غیر مرعوب ہوجائے۔ (٢١) اِسلام کی اِشاعت میں پوری کوشش کی جائے اَور نہایت مشفقانہ اَور ناصحانہ طریقہ پر لوگوں کو اِسلام کی طرف بلایا جائے۔ (٢٢) جو لوگ مسلمانوں میں مشرکانہ رُسوم کے پابند ہیں اَور ہندوؤں کے پڑوس کی وجہ سے قواعدِاسلام میں کمزور ہیں اُن کو راہ ِ راست پر لایاجائے اَور نہایت نرمی اَور محبت سے اُن کو درست کیاجائے۔