Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013

اكستان

7 - 64
ایسا آدمی تمہیں ملے جس کے دِل میں یہ یقین ہو کہ  لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ    تو اُس کو جنت کی خوشخبری دے دو تو اَب یہ دِل تو نہیں ناپ سکتے ہیں کہ کس کے دِل میں ہے کس کے دِل میں نہیں ہے یہ تو صرف بیان کرسکتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  نے یوں فرمایا ہے کہ جس آدمی کے دِل میں  لاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ  کا یقین ہو وہ جنَّتی ہے، یہی کہہ سکتے تھے ۔کہتے ہیں مجھے حضرت عمر رضی اللہ عنہ مِلے پہلے سب سے تو اُنہوں نے کہا یہ کیا ہے تمہارے ہاتھ میں  ؟  اِنہوں نے بتایا کہ یہ رسول اللہ  ۖ  کے نعلِ مبارک ہیں اَور مجھے  رسول اللہ  ۖ  نے بھیجا ہے اَور یہ خوشخبری سنانے کے لیے بھیجا ہے کہ جس سے بھی میں ملوں اُس کو یہ بتا دُوں یعنی یہ حدیث سنا دُوں  مَنْ یَّشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُسْتَیْقِنًا بِھَا قَلْبُہ بَشَّرْتُہ بِالْجَنَّةِ  حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یہ سن تو لیا اِس کے بعد اُنہیں خوش ہونا چاہیے تھا لیکن ایسی بات نہیں ہے بلکہ اُنہوں نے غور کیا اَور اُنہوں نے اِن کو دَھکا دیا اِن کے سینے پر ہاتھ رکھ کر دَھکیلا اَور یہ پیچھے گرگئے  فَخَرَرْتُ لِاِسْتیِ  اَور کہنے لگے کہ چلو وہیں چلو ،لوٹ کے چلو تو یہ لوٹ کے چلے آئے اَور کہتے ہیں میں خوب رویا رسول اللہ  ۖ  کے پاس جا کر اَور پیچھے پیچھے میرے یہ بھی آگئے۔
 تورسول اللہ  ۖ  کے پاس پہلے میں پہنچا تھااَور رو رہا تھا تو پوچھا آپ نے کہ کیا بات ہوئی ہے  ؟  تو وہ کہتے ہیں میں نے بتایا میں اِس طرح سے پیغام جناب کا لے جا رہا تھا عمر رضی اللہ عنہ مِلے اُنہیں میں نے یہ بات سنا ئی اُنہوں نے جناب مجھے اِس طرح سے دَھکا دیا سینے پر میرے ایسے دَھکیلا  کہ میں سرین کے بل گرا اَور یہ کہا کہ چلو لوٹ جاؤ وہیں لوٹ چلو ، تو اِتنے میں وہ بھی آگئے پوچھا آپ نے اُن سے  یَا عُمَرُ مَاحَمَلَکَ عَلٰی مَا فَعَلْتَ  یہ تم نے کیا ہے اِس کی وجہ کیا ہوئی کس لیے ایسے کیا  ؟ 
عدالتی اُصول  :
اِس حدیث میں ایک سبق یہ بھی ہے کہ جب تک دُوسرے کی بات نہ سن لے کوئی فیصلہ نہ کرے  تو آقائے نامدار  ۖ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا ۔کیونکہ ممکن ہے کہ کوئی اَور بات بھی ہوئی ہو قَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ بِاَبِیْ اَنْتَ وَاُمِّیْ عرض کرنے لگے پورے آداب کے ساتھ بِاَبِیْ اَنْتَ وَاُمِّی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( کیسٹ نمبر 74 سائیڈ,B A 16 - 08 - 1987 ) 5 1
4 ایک دستور : 6 3
5 عدالتی اُصول : 7 3
6 حضرت عمر کی رائے قبول فرمائی : 8 3
7 حضرت معاذ کا سوال اَور آپ ۖ کا جواب : 8 3
8 ضرورت سے زائد سب خرچ کردو : 9 3
9 نمازِ تہجد : 9 3
10 رات عبادت ، صبح اِستغفار : 10 3
11 علمائِ ربانییّن کی علامت : 10 3
12 چوٹی کا عمل اللہ کے راستہ میں قتل کرنا اَور قتل ہو جانا : 10 3
13 بوڑھے صحابی کا جذبۂ قِتال،لاش کی حفاظت : 11 3
14 جہاد کے لیے بادشاہوں کا ''سال '' : 11 3
15 جہاد اَور ورلڈ آرڈر : 11 3
16 جہاد کی خاص برکت : 12 3
17 جہاد سے غفلت کی سزا : 12 3
18 ''ورلڈ آرڈر'' شرعی فریضہ : 12 3
19 خرابیوں کی جڑ ''زبان'' : 13 3
20 اَلْمُضَارَبَہْ 14 1
21 مُزَارَعَہْ : 17 20
22 وفیات 20 2
23 اَنفَاسِ قدسیہ 21 1
24 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 21 23
25 مسلمانانِ ہند کے لیے ٢٢ نکاتی پروگرام : 21 23
26 پردہ کے اَحکام 24 1
27 بزرگوں اَور پیروں سے پردہ : 24 26
28 بزرگوں اَور دینداروں سے زیادہ پردہ کرنا چاہیے : 25 26
29 دِیندار متقیوں میں شہوت زیادہ ہونے کی وجہ : 25 26
30 وجوہات اَور دلائل : 26 26
31 قسط : ١٨سیرت خُلفَا ئے راشد ین 27 1
32 زُہد اَور ترکِ دُنیا : 27 31
33 بقیہ : پردہ کے اَحکام 31 26
34 معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زَرّیں ہدایات 38 1
35 لڑکیوں کی پرورِش کرنے اَو ر اُن پر خرچ کرنے کی فضیلت : 38 34
36 لڑکی کی اہمیت : 38 34
37 شادی میں تاخیر نہ کیجیے : 40 34
38 سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : 40 34
39 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 41 34
40 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 41 34
41 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 41 34
42 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 41 34
43 بیوی کے حقوق : 42 34
44 ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : 43 34
45 اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے اَو روالدین کی خدمت کیجیے : 44 34
46 بے پردگی کانتیجہ : 45 34
47 عورت چاہے تو شوہر اَور پورے گھر کو دِیندار بنادے : 46 34
48 عورت بد دین ہو تو شوہر کو بددین اَور گھر کو برباد کردے گی : 47 34
49 مناقب صحابۂ کرام و اہلِ بیت ِاَطہار رضی اللہ عنہم 49 1
50 اِرشاد ِباری تعالیٰ : 49 49
51 مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' : 50 49
52 مناقب سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما : 51 49
53 گلدستۂ اَحادیث 55 1
54 ہر نبی اَور خلیفہ کے دو مخفی رفیق ہوتے ہیں : 55 53
55 مجتہد کو درست اِجتہاد کر نے پر دو اَجر ملتے ہیں : 55 53
56 دو ٹھنڈی نمازوں پر جنت کی بشارت : 56 53
57 غزوۂ اُحد میں حضور علیہ السلام نے دو زِرہیں پہن رکھی تھیں : 56 53
58 دو جماعتوں کو جہنم سے آزادی نصیب ہوگی : 56 53
59 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 57 1
60 ماہِ شعبان کی فضیلت : 57 59
61 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 59 59
62 ایک اِعتراض اَور اُس کا جواب : 59 59
63 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 59 59
64 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 61 59
65 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 61 59
66 اَخبار الجامعہ 63 1
67 بقیہ : گلدستہ احادیث 63 53
Flag Counter