ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013 |
اكستان |
|
رات عبادت ، صبح اِستغفار : قرآنِ پاک میں تو ہے کہ ( کاَنُوْا قَلِیْلًا مِّنَ اللَّیْلِ مَایَہْجَعُوْنَ )رات کو تھوڑے وقت لیٹتے ہیں اَور سوتے ہیں ( وَبِالْاَسْحَارِھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ ) اَور صبح کے وقت وہ اِستغفار کرتے ہیں تو کم سوئے یعنی زیادہ وقت عبادت میں گزارا ،اِس کے باوجود اِستغفار کی ضرورت ہے ،یہ نہیں ہے کہ اَپنے آپ کو اچھا سمجھ لیا اعلیٰ سمجھ لیا ۔ علمائِ ربانییّن کی علامت : قرآنِ پاک میں ہے اہل اللہ کی علامت ( تَتَجَافٰی جُنُوْبُھُمْ عِنِ الْمَضَاجِعِ ) اُن کے پہلو لیٹنے کی جگہ سے اَلگ رہتے ہیں ( یَدْعُوْنَ رَبَّھُمْ خَوْفًا وَّطَمَعًا) اللہ کو پکارتے ہیں اللہ کو یاد کرتے ہیں(اِس حال میں کہ ) دونوں چیزیں مِلی ہوئی ہوتی ہیں ''خوف'' بھی ''طمع'' بھی، اللہ سے (مغفرت اَور رضا کے )ملنے کی اُمید اَور خوف بھی اللہ کا۔ یہ آیت آقائے نامدار ۖ نے سنائی ۔ چوٹی کا عمل اللہ کے راستہ میں قتل کرنا اَور قتل ہو جانا : اِس کے بعد پھر رسول اللہ ۖ نے بہت چوٹی کی باتیں بتلائیں اِن میں اہم بات اِسلام اَور اُس کا ستون نماز، اُس کی چوٹی جو اُوپر کی ہے وہ ''جہاد'' ہے ۔ ایک بات تو یہ ہے کہ جہاد بڑا مشکل کام ہے جو جاتا ہے اُس کو تھوڑی دیر کے لیے بھی پتہ نہیں ہوتا کہ وہ زندہ رہے گا یا نہیں ............... جس پر گزرتی ہے وہ جان سکتا ہے ۔ جہاد کے فوائد : دُوسرے یہ کہ جہاد کے جو فوائد ہیں اُن کا اَنداز ہی آپ نہیں کر سکتے، جہاد کی خاطر تو بس اللہ تعالیٰ نے فرما دیا ( اِنَّ اللّٰہَ اشْتَرٰی مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَھُمْ وَاَمْوَالَھُمْ )اللہ نے مال بھی جان بھی لے لی اَور فرمایا ( قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ) اللہ کے راستہ میں قتال کرو اَور فرمایا ( اِنْفِرُوْا خِفَافًا وَّ ثِقَالاً ) نکل کھڑے ہو ہلکے اَور بوجھل ہر حال میں ۔