ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013 |
اكستان |
|
خرابیوں کی جڑ ''زبان'' : آقائے نامدار ۖ نے فر مایا کہ میں تمہیںیہ ساری چیزیں جو جڑہیں اِن کی وہ بتاؤں اُنہوں نے کہا ضرور ۔تو رسول اللہ ۖ نے اَپنی زبانِ مبارک پکڑی اَور فرمایا کُفَّ عَلَیْکَ ھٰذَا اِس کو روکے رکھو فَقُلْتُ یَا نَبِیَّ اللّٰہِ ! وَاِنَّا لَمُؤَاخَذُوْنَ بِمَا نَتَکَلَّمُ بِہ جو ہم باتیں کرتے ہیں کیا اِن پر مواخذہ ہوگا ؟ تو آقائے نامدار ۖ نے جواب دیا ثَکِلَتْکَ اُمُّکَ یَامَعَاذُ ! وَھَلْ یَکُبُّ النَّاسَ فِی النَّارِ عَلٰی وُجُوْھِھِمْ اَوْ عَلٰی مَنَاخِرِہِمْ اِلَّا حَصَائِدُ اَلْسِنَتِھِمْ ١ یہ جو جہنم میں لوگوں کو منہ کے بل گراتی ہیں چیزیں وہ کیا ہیں ؟ وہ زبان ہی کی بوئی ہوئی کھیتی ہوتی ہے جب وہ کٹتی ہیں تو یہ نتیجہ نکلتا ہے۔ زبان سے جتنے گناہ ہوتے ہیں اُن کا تو اَنداز بھی آپ نہیں کر سکتے ہر وہ آدمی جس کی زبان چلتی ہے کمزور ہو چاہے گناہ کر سکتا ہے بیمار ہو گناہ کر سکتا ہے جوان ہو ضعیف العمر ہو کوئی بھی ہو زبان سے گناہ ہوتے ہیں۔ تو آقائے نامدار ۖ نے پھر اِس طرف توجہ دلائی اَور اِس سے ہی کلمہ بھی اَدا کرتے ہیں اِس سے ہی کلمہ ٔ خیر بھی کہتے ہیں اَور اِسی سے ہی کلمۂ شر بھی کہا جاتا ہے کلمات ِ کفر بھی کہے جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِسلام کی صحیح سمجھ عطا فرمائے عمل کی توفیق دے اَور آخرت میں رسول اللہ ۖ کے ساتھ محشور فرمائے ، آمین۔ اِختتامی دُعاء ............... ١ مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٢٩