Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013

اكستان

18 - 64
لیکن اِمام اَعظم فرماتے ہیں کہ یہودیوں کے ساتھ آپ کا یہ معاملہ مزارعت کے طریقہ پر نہ  تھا بلکہ یہ اُن سے خراج وصول کرنے کی ایک صورت تھی جس کی دلیل یہ ہے کہ جناب ِ رسول اللہ  ۖ نے اُن سے اِرشاد فرمایا تھا  نُقِرُّ کُمْ مَا اَقَرَّ کُمُ اللّٰہْ  ہم تمہیں جب تک خدا چاہے گا اِس صورت پر قائم رکھیں گے۔ آپ نے اِس کے لیے کوئی مدت مقرر نہیں فرمائی تھی۔ یہ اِس بات کی دلیل ہے کہ یہ خراج  ہی تھا (اِسے اِمام اَعظم نے خَرَاجِ مُقَاسَمَہْ   کا نام دیا ہے) کیونکہ اگر یہ مزارعت ہوتی تو جناب ِ رسول اللہ  ۖ  مدت ضرور مقرر فرمادیتے۔ مدّت کے تعین کے بغیر کسی کے نزدیک بھی مزارعت ٹھیک نہیں سمجھی گئی۔ 
نیز کسی بھی حدیث میں یہ نہیں آیاکہ جنابِ رسول اللہ  ۖ نے اَور آپ کے بعد حضرت اَبوبکر و عمر رضی اللہ عنہما نے خیبر کے یہودیوں سے جزیہ لیا ہو۔ اگر خیبر کی زمین یہودیوں کو بٹائی پر دی گئی ہوتی تو جزیہ ضرور لیا گیا ہوتا، اِس سے مزید واضح ہو رہاہے کہ زمین یہودیوں کو بٹائی پر نہ دی گئی تھی بلکہ جزیہ وصول کرنے کایہ طریقہ اِختیار فرما لیا تھا، اِسی میں جزیہ داخل تھا، اِسی کا نام  خَرَاجِ مُقَاسَمَہْ  ہے۔ 
اَور مسلمانوں کے آپس کے معاملہ کے بارے میں حدیث میں آتا ہے  :  نَھَی النَّبِیُّ   ۖ  عَنِ الْمُخَابَرَةِ   ''جناب ِ رسول اللہ  ۖ نے مخابرہ (مزارعت) سے منع فرمایا ہے۔ ''یہ حدیث اِمام بخاری نے بھی تحریر فرمائی ہے۔(بخاری  ج ١  ص  ٣٢٠) 
اَلبتہ اِمام اعظم اِس صورت کو جائز قرار دیتے ہیں کہ سفید زمین کرایہ پر دے دی جائے، یہی حضرت اِبنِ عباس کا فتوی تھا (رضی اللہ عنہما) اِنَّ اَمْثَلَ مَا اَنْتُمْ صَانِعُوْنَ اَنْ تَسْتَأْجِرُوا الْاَرْضَ الْبَیْضَائَ مِنَ السَّنَةِ اِلَی السَّنَةِ۔(بخاری ج ١  ص  ٣١٥)
لیکن فتوی صاحبین (اِمام اَبو یوسف  و  اِمام محمد) کے قول ہی پر ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اِن حضرات نے تعأمل (عمل) کواہمیت دی کیونکہ تعاملِ صحابہ و تابعین خود بڑا وزن رکھتا ہے، وہ دلیلِ جواز ہے نیز اِس میں سہولت زیادہ ہے اِس لیے کہا جائے گا کہ اَفضل تو یہی صورت ہے کہ زمین کرایہ پر دے دی جائے لیکن جائز یہ بھی ہے کہ بٹائی پر دے دی جائے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( کیسٹ نمبر 74 سائیڈ,B A 16 - 08 - 1987 ) 5 1
4 ایک دستور : 6 3
5 عدالتی اُصول : 7 3
6 حضرت عمر کی رائے قبول فرمائی : 8 3
7 حضرت معاذ کا سوال اَور آپ ۖ کا جواب : 8 3
8 ضرورت سے زائد سب خرچ کردو : 9 3
9 نمازِ تہجد : 9 3
10 رات عبادت ، صبح اِستغفار : 10 3
11 علمائِ ربانییّن کی علامت : 10 3
12 چوٹی کا عمل اللہ کے راستہ میں قتل کرنا اَور قتل ہو جانا : 10 3
13 بوڑھے صحابی کا جذبۂ قِتال،لاش کی حفاظت : 11 3
14 جہاد کے لیے بادشاہوں کا ''سال '' : 11 3
15 جہاد اَور ورلڈ آرڈر : 11 3
16 جہاد کی خاص برکت : 12 3
17 جہاد سے غفلت کی سزا : 12 3
18 ''ورلڈ آرڈر'' شرعی فریضہ : 12 3
19 خرابیوں کی جڑ ''زبان'' : 13 3
20 اَلْمُضَارَبَہْ 14 1
21 مُزَارَعَہْ : 17 20
22 وفیات 20 2
23 اَنفَاسِ قدسیہ 21 1
24 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 21 23
25 مسلمانانِ ہند کے لیے ٢٢ نکاتی پروگرام : 21 23
26 پردہ کے اَحکام 24 1
27 بزرگوں اَور پیروں سے پردہ : 24 26
28 بزرگوں اَور دینداروں سے زیادہ پردہ کرنا چاہیے : 25 26
29 دِیندار متقیوں میں شہوت زیادہ ہونے کی وجہ : 25 26
30 وجوہات اَور دلائل : 26 26
31 قسط : ١٨سیرت خُلفَا ئے راشد ین 27 1
32 زُہد اَور ترکِ دُنیا : 27 31
33 بقیہ : پردہ کے اَحکام 31 26
34 معاشرتی اِصلاح کے متعلق چند زَرّیں ہدایات 38 1
35 لڑکیوں کی پرورِش کرنے اَو ر اُن پر خرچ کرنے کی فضیلت : 38 34
36 لڑکی کی اہمیت : 38 34
37 شادی میں تاخیر نہ کیجیے : 40 34
38 سادگی کے ساتھ بِلا بارات کے شادی کی ترغیب : 40 34
39 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 41 34
40 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 41 34
41 منگنی اَور تاریخ میں دعوت کی ضرورت نہیں : 41 34
42 مسجد میں نکاح ہونے کی تحریک چلائو : 41 34
43 بیوی کے حقوق : 42 34
44 ساس بہو کے ساتھ رہنے کا مسئلہ : 43 34
45 اہلیہ کو لے کر علیحدہ رہیے اَو روالدین کی خدمت کیجیے : 44 34
46 بے پردگی کانتیجہ : 45 34
47 عورت چاہے تو شوہر اَور پورے گھر کو دِیندار بنادے : 46 34
48 عورت بد دین ہو تو شوہر کو بددین اَور گھر کو برباد کردے گی : 47 34
49 مناقب صحابۂ کرام و اہلِ بیت ِاَطہار رضی اللہ عنہم 49 1
50 اِرشاد ِباری تعالیٰ : 49 49
51 مناقب سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ' : 50 49
52 مناقب سیّدنا حسن و حسین رضی اللہ عنہما : 51 49
53 گلدستۂ اَحادیث 55 1
54 ہر نبی اَور خلیفہ کے دو مخفی رفیق ہوتے ہیں : 55 53
55 مجتہد کو درست اِجتہاد کر نے پر دو اَجر ملتے ہیں : 55 53
56 دو ٹھنڈی نمازوں پر جنت کی بشارت : 56 53
57 غزوۂ اُحد میں حضور علیہ السلام نے دو زِرہیں پہن رکھی تھیں : 56 53
58 دو جماعتوں کو جہنم سے آزادی نصیب ہوگی : 56 53
59 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 57 1
60 ماہِ شعبان کی فضیلت : 57 59
61 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 59 59
62 ایک اِعتراض اَور اُس کا جواب : 59 59
63 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 59 59
64 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 61 59
65 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 61 59
66 اَخبار الجامعہ 63 1
67 بقیہ : گلدستہ احادیث 63 53
Flag Counter