Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012

اكستان

7 - 64
جو لوگ ہیں اُن کو توبڑی دِقت ہوتی ہے جب چیز کی ضرورت ہو اَور نہ ملتی ہو توجوتا اُٹھانے والے جوتا شوق میں اُٹھالیتے ہیں لیکن پھر کہاں رکھ دیا اَور موجود رہیں یہ نہیں ہوتی پابندی ،بس جوتا اُٹھالیا رکھ دیا پھر کوئی خود اَپنے آپ کو کام پڑ گیا یا کوئی چیز سامنے آگئی اُدھر چل دیے اَور وہ رہ گیا۔ اَب جس سے عقیدت تھی اَور عقیدت میں اُس کے جوتے اُٹھائے تھے جب وہ فارغ ہوگا تو وہ ڈھونڈے گا خود ہی اَور اُس کی خاطر آٹھ دس آدمی اُس کے جوتوں کی تلاش میں لگیں گے تو بجائے راحت کے تکلیف کا سامان ہو گیا تو جو آدمی جوتے اُٹھاتا ہے وہ کام توبظاہر بڑا مختصر سا ہے لیکن وہ ذمہ داری کا کام ہے اَز اَوّل تا آخر حاضر باشی، اَور کب ضرورت پڑ جائے یہ کیا پتہ آدمی بیٹھے ہیں اَور اُن کو ضرورت پڑ گئی ہے کہیں جانے کی جیسے اِنسانی حوائج ہیں تو فورًا ضرورت پڑے گی اَور وہ دَرمیان کی بات ہوگئی بالکل یہ بھی نہیں کہ وقت پورا ہوا ہو بیٹھنے کا، دو گھنٹے پورے گزرے ہوں بیٹھنے کے ،نہیں آدھے گھنٹے بعد بھی ضرورت پڑسکتی ہے اُن کو اَور دو گھنٹے بعد بھی ضرورت پڑ سکتی ہے ڈیڑھ گھنٹے بعد بھی پڑسکتی ہے تو جوتے وہ اُٹھائے جو بڑا حاضر باش ہو  ورنہ  نہ اُٹھائے۔
 تو اِن کی خصوصیات میں میںذکر کر رہا تھا کہ یہ تھیںکہ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم کی اِس قسم کی چیزیں یہ اپنے پاس رکھا کرتے تھے اَور جب آپ تشریف فرما ہوئے ہیں دیکھا کہ اَب تھک گئے ہوں گے ٹیک لگالیں توتکیہ پیش کر دیتے تھے ،اگر باہر جانا ہے تو جوتے، اِستنجاء کے لیے جانا ہے یا وضو دوبارہ کرنی ہے تو پانی، مسواک کی ضرورت ہے تو مسواک اُن کے پاس ہے اَپنی نہیں رسول اللہ  ۖ کی ،بڑے قرب کی بات بڑی سعادت کی بات ہے اَور راحت پہنچ رہی ہے یہ نہیں کہ تکلیف پہنچی ہو یا شکایت ہوئی ہو رسول اللہ  ۖ  کو بلکہ راحت پہنچائی ہے۔ 
صحابہ  اِن کو اہل ِخانہ خیال کرتے تھے  :حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ جب آئے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم تو بہت دِنوں تک عبداللہ اِبن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ سمجھتے رہے ہیں کہ یہ رسول اللہ  ۖ  کے اہلِ خانہ میں سے ہیں کوئی رشتہ دار ہیں قرابت دار ہیں یہ ، وجہ  ؟  وجہ یہ تھی کہ یہ بکثرت جاتے تھے اَور اِن کی والدہ بھی بکثرت جاتی تھیں،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اِن کی بلند فکر اَور آپ ۖ کا اِن پر اعتماد : 8 3
5 قرآن اَور اِبن مسعود : 8 3
6 حضرت عمر اَور اِبن مسعود : 9 3
7 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
8 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
9 اِن کی کوفہ آمد اَور خدمات : 10 3
10 کافروں کی تعزیرات کی اِسلامی قوانین پر ترجیح : 10 3
11 حضرت اِبن مسعود اَور کوفہ : 10 3
12 اِسلام کا عدالتی نظام ،یہودی مسلمان ہوگیا : 11 3
13 اَسماء الرجال میں اِن کا مقام : 12 3
14 اِن کی تواضع اَور ہدایات : 13 3
15 صحابہ کرام کا مقام اِبن ِمسعود کی زبانی : 14 3
16 اللہ سے اُمید بھی خوف بھی : 15 3
17 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ١ 16 1
18 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 16 17
19 ایک جامع صفات شخصیت 16 17
20 اَساتذہ 16 17
21 تعظیم ِاَساتذہ : 20 17
22 قسط : ٢٤ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
23 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 1
24 تعلیم ِ سلوک : 22 23
25 تسبیحات ِ ستہ : 22 23
26 قسط : ١٠ پردہ کے اَحکام 25 1
27 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی شرعی دَلیل : 25 26
28 ایک شبہ اَور اُس کا جواب : 26 26
29 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی قطعی دلیل : 26 26
30 چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی ایک اَور دَلیل : 27 26
31 عورت کے لیے چہرہ کھولنے اَور مردوں کو دیکھنے کا شرعی حکم : 27 26
32 قسط : ٦ مروجہ محفل ِمیلاد 29 1
33 بریلوی حضرات کا شیخ عبد الحق محدث دہلوی کی ایک عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 29 32
34 حضرت شیخ کی پوری عبارت ملاحظہ ہو : 29 32
35 قسط : ٦سیرت خلفائے راشدین 32 1
36 حالات بعد ِ ہجرت : 32 35
37 غزوۂ بدر : 32 35
38 غزوۂ اُحد : 34 35
39 غزوۂ خندق و خیبر : 34 35
40 قسط : ٣ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 35 1
41 صکوک کے اِجراء کا منشور 36 40
42 تداولِ صکوک (صکوک کی خریدو فروخت ) 37 40
43 اِسلامی صکوک کے تداول کے شرعی ضابطے : 37 40
44 (1 ) جب اَکثر موجودات نقدی ہوں : 38 40
45 (2) جب اَکثر موجودات دیون ہوں : 38 40
46 (3) جب موجودات اعیان و منافع ہوں : 40 40
47 (4) جب موجودات میں نقود، دیون، اعیان اَور منافع مِلے جُلے ہوں : 40 40
48 منقبت خالُ المؤمنین سیّدنا اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ 45 1
49 قسط : ٢، آخری بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 47 1
50 حصولِ علم کے لیے ضروری چیز : 47 49
51 طالب ِعلمی کے زمانہ میں حصولِ علم کے علاوہ دیگر مشغولیات سے بچنا : 48 49
52 طلب ِعلم کے زمانہ میں غیر علمی سرگرمی اپنے آپ کو خراب کرنا ہے : 50 49
53 نصابِ تعلیم کا مقصد : 51 49
54 مدرسے کو ہرقسم کی تحریک سے پاک رکھیں : 53 49
55 قسط : ٢شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
56 قسط : ٣ عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 57 1
57 (٣) نئے کلمات کی گنجائش : 57 56
58 (٤) قابلِ قبول صوتی نظام : 58 56
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter