Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012

اكستان

52 - 64
لیاقت پیدا ہوجائے کہ اُس فن سے متعلق بے پڑھی کتابوں کا مطالعہ کرکے آپ اُس کو حل کرسکیںورنہ  یہ سمجھنا کہ دو سال آپ نے حدیث کی کتابیں پڑھیں ، مشکوة اَور مشکوة کے بعد جو ہمارے نصابِ تعلیم میں کتابیں ہیں ، اُن کو پڑھ کر آپ نے سارا علمِ حدیث حاصل کرلیا،نادانی کی بات ہے۔ایسا نہیں ہے۔ ترجمہ قرآنِ شریف کا پڑھ کر کے ، ایک جلالین پڑھ کر کے کوئی شخص یہ سمجھنے لگے کہ میں نے سارے قرآن کے علم کو حاصل کرلیا ، کیا کہاجائے گاسوائے اِس کے کہ بُزِاَخفش ہے ، ایسا نہیں ہے ، صرف اِتنا ہے کہ کامیاب سے کامیاب تر نصابِ تعلیم اُسے کہا جائے کہ دو تین شرائط کے ساتھ اُس نصابِ تعلیم کو پڑھنے کے بعد ہمارے طالب علم میں یہ لیاقت پیدا ہوجاتی ہے کہ وہ اِن فنون کی بے پڑھی کتابوں کو قوتِ مطالعہ سے حل کرسکتا ہے،وہ شرائط یہ ہیں  :
(١)  طالب ِعلم ذہین ہو ، محنتی ہو ۔
(٢)  اُس کا اُستاد باکمال ہو ، علم کو منتقل کرنے کی اُس میں صلاحیت ہو ، باکمال کا یہ مفہوم ہے ، خود جانتا ہے اَور جو علم اللہ نے اُس کو سینے اَور دماغ میں دیا ہے وہ اپنے علم کو منتقل بھی کردے طالب علم کو،  یہ بہت بڑی چیز ہے ۔
(٣)  اَور تیسری چیز یہ ہے کہ وہ اُستاد اپنا علم طالب ِعلم کو دینا چاہتا ہو، محنت کرے اَور محنت لے طالب علم سے۔
اگر یہ تین شرائط ہیں اَور نصابِ تعلیم کامل اَور مکمل ہو تو وہ طالب ِعلم میں یہ لیاقت پیدا کردے  گا کہ اَب وہ مطالعہ کرکے بے پڑھی کتابوں کو حل کرسکتا ہے۔میں اِسی لیے اپنے طلباء ِعزیز سے کہتا بھی رہتا ہوں کہ جن طلباء کو اللہ نے صلاحیت دی ہے اَور اُنہوں نے محنت سے پڑھا ہے ، اَساتذہ اَصحابِ فنون تھے ، اُنہوں نے چاہا کہ اپنے علم کو منتقل کردیں ، محنت کی ہے اَور محنت لی ہے ، اُن طلباء کو اپنی   تعلیمی سرگرمیاں آگے بڑھانا چاہئیں ، مطالعہ کرنا چاہیے ، کتابوں کو پڑھنا چاہیے تاکہ وہ مستقبل میں  ایک بہترین مدرس بن کر مدارس کو آباد کرسکیں، اُن کی ضرورتوں کو پورا کرسکیں۔وہ طلباء جن کے اَندر یہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اِن کی بلند فکر اَور آپ ۖ کا اِن پر اعتماد : 8 3
5 قرآن اَور اِبن مسعود : 8 3
6 حضرت عمر اَور اِبن مسعود : 9 3
7 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
8 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
9 اِن کی کوفہ آمد اَور خدمات : 10 3
10 کافروں کی تعزیرات کی اِسلامی قوانین پر ترجیح : 10 3
11 حضرت اِبن مسعود اَور کوفہ : 10 3
12 اِسلام کا عدالتی نظام ،یہودی مسلمان ہوگیا : 11 3
13 اَسماء الرجال میں اِن کا مقام : 12 3
14 اِن کی تواضع اَور ہدایات : 13 3
15 صحابہ کرام کا مقام اِبن ِمسعود کی زبانی : 14 3
16 اللہ سے اُمید بھی خوف بھی : 15 3
17 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ١ 16 1
18 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 16 17
19 ایک جامع صفات شخصیت 16 17
20 اَساتذہ 16 17
21 تعظیم ِاَساتذہ : 20 17
22 قسط : ٢٤ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
23 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 1
24 تعلیم ِ سلوک : 22 23
25 تسبیحات ِ ستہ : 22 23
26 قسط : ١٠ پردہ کے اَحکام 25 1
27 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی شرعی دَلیل : 25 26
28 ایک شبہ اَور اُس کا جواب : 26 26
29 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی قطعی دلیل : 26 26
30 چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی ایک اَور دَلیل : 27 26
31 عورت کے لیے چہرہ کھولنے اَور مردوں کو دیکھنے کا شرعی حکم : 27 26
32 قسط : ٦ مروجہ محفل ِمیلاد 29 1
33 بریلوی حضرات کا شیخ عبد الحق محدث دہلوی کی ایک عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 29 32
34 حضرت شیخ کی پوری عبارت ملاحظہ ہو : 29 32
35 قسط : ٦سیرت خلفائے راشدین 32 1
36 حالات بعد ِ ہجرت : 32 35
37 غزوۂ بدر : 32 35
38 غزوۂ اُحد : 34 35
39 غزوۂ خندق و خیبر : 34 35
40 قسط : ٣ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 35 1
41 صکوک کے اِجراء کا منشور 36 40
42 تداولِ صکوک (صکوک کی خریدو فروخت ) 37 40
43 اِسلامی صکوک کے تداول کے شرعی ضابطے : 37 40
44 (1 ) جب اَکثر موجودات نقدی ہوں : 38 40
45 (2) جب اَکثر موجودات دیون ہوں : 38 40
46 (3) جب موجودات اعیان و منافع ہوں : 40 40
47 (4) جب موجودات میں نقود، دیون، اعیان اَور منافع مِلے جُلے ہوں : 40 40
48 منقبت خالُ المؤمنین سیّدنا اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ 45 1
49 قسط : ٢، آخری بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 47 1
50 حصولِ علم کے لیے ضروری چیز : 47 49
51 طالب ِعلمی کے زمانہ میں حصولِ علم کے علاوہ دیگر مشغولیات سے بچنا : 48 49
52 طلب ِعلم کے زمانہ میں غیر علمی سرگرمی اپنے آپ کو خراب کرنا ہے : 50 49
53 نصابِ تعلیم کا مقصد : 51 49
54 مدرسے کو ہرقسم کی تحریک سے پاک رکھیں : 53 49
55 قسط : ٢شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
56 قسط : ٣ عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 57 1
57 (٣) نئے کلمات کی گنجائش : 57 56
58 (٤) قابلِ قبول صوتی نظام : 58 56
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter