Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012

اكستان

49 - 64
حضرت تھانوی کا بڑا نپاتُلا معاملہ ہوا کرتا تھا لیکن حضرت نے اپنے اُستاد کے لیے اپنے دسترخوان کو سجاڈالا ، جو کرسکتے تھے کرلیا ، حضرت نے پوچھا کہ مولوی اَشرف علی ! اِس تکلف کی کیا علّت ہے ؟  حضرت تھانوی اِنتہائی ذہین آدمی تھے ، فوراً فرمایا : حضرت ! اِس کی علت آپ کی تشریف آوری کی قلت ہے۔یہ کمالات جو حضرت تھانوی میں پیدا ہوئے،یہ کہاں سے آئے تھے  ؟  
حضرت مولانا اَنورشاہ صاحب کشمیری رحمة اللہ علیہ حافظِ حدیث،اللہ نے اِنہیںعلم کا سمندر عطا کیا تھا۔اِن ہی میں حضرت مفتی کفایت اللہ صاحب مفتی اعظم،بڑے بڑے مفتی اِن کے پیروں کو چُھوا کرتے تھے ، دارُالعلوم کے مفتی ، بڑے ماہر آدمی تھے ، فتوی کے اَندر شامی کا مطالعہ تین مرتبہ کیا تھا اَور کسی بھی مسئلے کو تلاش کرنا ہوتا تھا تو بس ایک دفعہ کتاب کھولتے تھے اَور پانچ سات صفحے اِدھریاپانچ سات صفحے اُدھر،اِتنی مستحضر تھی۔حضرت مفتی اعظم کے اِنتقال کا وقت قریب تھا ، حضرت رحمة اللہ علیہ تشریف لے گئے اَور مفتی مہدی حسن صاحب بھی ساتھ ساتھ ، حضرت مفتی صاحب سیّد تھے اَور حضرت مفتی اعظم رحمة اللہ علیہ قوم کے نائی تھے ، حجام تھے ، لیکن علم ایسی چیز ہے کہ حضرت مفتی صاحب لیٹے ہوئے تھے جہاں سے نظر پڑی وہیں سے دَوڑے جھکتے ہوئے مفتی مہدی حسن آئے اَور جاکر اُن کے قدموں میں گرگئے ، اِتنا بڑا علم تھا اَور کہاں سے پیدا ہوا  ؟  حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ سے !  مجھ سے حضرت رحمة اللہ علیہ نے فرمایا کہ حضرت مفتی صاحب کا کمال یہ تھا کہ بڑے بڑے مضامین بہت ہی مختصر اَور جامع اَنداز میں بیان کرنے کا سلیقہ رکھتے تھے،فرمایاکہ مجھے اَورمفتی کفایت اللہ صاحب کوحضرت  شیخ الہند رحمة اللہ علیہ نے پڑھایا اَور پرچۂ اِمتحان بھی بنایا ، میں نے چھ صفحے لکھے اَور حضرت مفتی صاحب نے بارہ سطریں لکھی تھیں جواب میں اَور حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ نے دونوں کو برابر نمبر عنایت فرمائے تھے۔کیسے بڑے بڑے لوگ تھے اَور کتنا علم تھا اُن کے اَندر۔یہاں پاکستان (لاہور) میں حضرت مولانا اَحمد علی صاحب مفسرِ قرآن حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ کے شاگرد تھے ، مولانا شبیر اَحمد عثمانی  ، حضرت شیخ الہند کے شاگر تھے ، بڑے بڑے لوگ جس میدان کے اَندر دیکھیے ، حضرت شیخ الہند  کے شاگردنظرآئیںگے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اِن کی بلند فکر اَور آپ ۖ کا اِن پر اعتماد : 8 3
5 قرآن اَور اِبن مسعود : 8 3
6 حضرت عمر اَور اِبن مسعود : 9 3
7 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
8 اَفضلیت کا تعلق ہماری رائے سے نہیں اَللہ کی پسند سے ہے : 9 3
9 اِن کی کوفہ آمد اَور خدمات : 10 3
10 کافروں کی تعزیرات کی اِسلامی قوانین پر ترجیح : 10 3
11 حضرت اِبن مسعود اَور کوفہ : 10 3
12 اِسلام کا عدالتی نظام ،یہودی مسلمان ہوگیا : 11 3
13 اَسماء الرجال میں اِن کا مقام : 12 3
14 اِن کی تواضع اَور ہدایات : 13 3
15 صحابہ کرام کا مقام اِبن ِمسعود کی زبانی : 14 3
16 اللہ سے اُمید بھی خوف بھی : 15 3
17 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ١ 16 1
18 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 16 17
19 ایک جامع صفات شخصیت 16 17
20 اَساتذہ 16 17
21 تعظیم ِاَساتذہ : 20 17
22 قسط : ٢٤ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
23 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 1
24 تعلیم ِ سلوک : 22 23
25 تسبیحات ِ ستہ : 22 23
26 قسط : ١٠ پردہ کے اَحکام 25 1
27 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی شرعی دَلیل : 25 26
28 ایک شبہ اَور اُس کا جواب : 26 26
29 چہرہ کا پردہ واجب ہونے کی قطعی دلیل : 26 26
30 چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی ایک اَور دَلیل : 27 26
31 عورت کے لیے چہرہ کھولنے اَور مردوں کو دیکھنے کا شرعی حکم : 27 26
32 قسط : ٦ مروجہ محفل ِمیلاد 29 1
33 بریلوی حضرات کا شیخ عبد الحق محدث دہلوی کی ایک عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 29 32
34 حضرت شیخ کی پوری عبارت ملاحظہ ہو : 29 32
35 قسط : ٦سیرت خلفائے راشدین 32 1
36 حالات بعد ِ ہجرت : 32 35
37 غزوۂ بدر : 32 35
38 غزوۂ اُحد : 34 35
39 غزوۂ خندق و خیبر : 34 35
40 قسط : ٣ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 35 1
41 صکوک کے اِجراء کا منشور 36 40
42 تداولِ صکوک (صکوک کی خریدو فروخت ) 37 40
43 اِسلامی صکوک کے تداول کے شرعی ضابطے : 37 40
44 (1 ) جب اَکثر موجودات نقدی ہوں : 38 40
45 (2) جب اَکثر موجودات دیون ہوں : 38 40
46 (3) جب موجودات اعیان و منافع ہوں : 40 40
47 (4) جب موجودات میں نقود، دیون، اعیان اَور منافع مِلے جُلے ہوں : 40 40
48 منقبت خالُ المؤمنین سیّدنا اَمیر معاویہ رضی اللہ عنہ 45 1
49 قسط : ٢، آخری بنیادپرستی کامصداق ! مغرب کی نظرمیں 47 1
50 حصولِ علم کے لیے ضروری چیز : 47 49
51 طالب ِعلمی کے زمانہ میں حصولِ علم کے علاوہ دیگر مشغولیات سے بچنا : 48 49
52 طلب ِعلم کے زمانہ میں غیر علمی سرگرمی اپنے آپ کو خراب کرنا ہے : 50 49
53 نصابِ تعلیم کا مقصد : 51 49
54 مدرسے کو ہرقسم کی تحریک سے پاک رکھیں : 53 49
55 قسط : ٢شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
56 قسط : ٣ عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 57 1
57 (٣) نئے کلمات کی گنجائش : 57 56
58 (٤) قابلِ قبول صوتی نظام : 58 56
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter