ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2012 |
اكستان |
|
ناجائز ہے۔ اَور ضرورت میں برقعہ اَوڑھ کر نکلے۔ (آیات واَحادیث و رَوایات فقہیہ اَصل کتاب میں موجود ہیں) ۔(اِمدادُ الفتاوی) اَور چہرہ کھولنے یا نہ کھولنے کی سب تفصیل عورت کے فعل میں ہے۔ باقی جو مرد کا فعل ہے یعنی نظر کرنا اُس کا جدا حکم ہے یعنی چہرہ کھولنے کا جواز نظر کرنے کے جواز کو مستلزم نہیں۔ پس جس صورت میں عورت کو کسی عضو کا کھولنا جائز ہے اُس سے یہ لازم نہیں آتا کہ مرد کو اُس کا دیکھنا بھی جائز ہو بلکہ وہ محل ِمحرم یا اِحتمالِ شہوت کی صورت میں غض ِ بصر (نگاہ نیچی رکھنے) کا مامور رہے گا چنانچہ خود آیت میں اِس کی دَلیل موجود ہے قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا۔(اِمدادلفتاوی) ۔(جاری ہے) قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ اَنوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ اَنوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی اِدارہ سے وابستہ ہے اِس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اَور اِس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اِس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اَپنا چندہ بھی اِرسال فرمادیں اَوردیگر اَحباب کو بھی اِس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اِس سے اِدارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)