ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011 |
اكستان |
|
right and freedom کو اِس پر فوقیت حاصل ہے۔ آخری بار اِس سلسلہ میں1935 ء میں کارروائی کی گئی۔ ٭ ڈنمارک میں پینل کوڈ کا پیراگراف نمبر 140 توہین کے بارے میں ہے، یہ پیرا گراف 1938 سے اِستعمال نہیں کیاگیا۔ جب ایک نازی گروپ کو یہود مخالف پروپیگنڈا پر سزا دی گئی تھی۔ 2004ء میں گستاخی سے متعلقہ کلاز کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کثرتِ رائے سے اُسے مسترد کردیا گیا۔ ٭ مصر کی اکثریت سنی ہے، یہاں پر بھی توہین ِرسالت اَور مذہبی اِقدار کی توہین کے متعلق قانون موجود ہے۔ ٭ بھارت کے اکثریتی مذہب ہندو مت میں توہین ِرسالت کی سزا کا کوئی تصور نہیں مگر ہندوستان کے مسلم حکمرانوں نے یہ قوانین متعارف کروائے۔ 1860ء میں برطانوی اِستعمار نے یہ قوانین ختم کردیے تاکہ مسیحی مشنریوں کو کھل کرکھیلنے کا موقع مل سکے۔ اِن دِنوں بھارتی پینل کوڈ کے سیکشن 295-A کے تحت نفرت آمیز تقاریر، کسی مذہب کی یا کسی شخص کے مذہبی اعتقاد کی توہین کی کوشش پر سزا دی جاتی ہے۔ ٭ اِنڈونیشا میں کریمنل کوڈ کے آرٹیکل 156-A کے تحت دَانستہ طور پر سر عام کسی مذہب کے خلاف جارحانہ، نفرت آمیر اَور توہین پر مبنی جذبات کے اِظہار یا مذہب کی توہین قابلِ سزا جرم ہے اَوراِس کی سزا زیادہ سے زیادہ پانچ سال قید ہے۔ ٭ اِسرائیل میں پینل کوڈ کی شق 170اَور 173 تو ہین ِرسالت سے متعلق ہیں ۔ یورپی یونین کی کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی نے 29جون 2007 ء کو Strasboug توہین رسالت، مذاہب کی توہین، مذہب کی بنا ء پر کسی فرد یا گروہ کے خلاف نفرت اَنگیز گفتگو کے خلاف Recommendation 1805(2007) پاس کی ہیں۔ ٭ اُردن میں اِسلام کی توہین، اِسلامی تعلیمات اَور مسلمانوں کی توہین اَور توہین ِرسالت جرم ہے جس کی سزا ایک سال تک قید اَور جرمانہ ہے۔ ٭ کویت میں اِسلام اَور اِسلامی شخصیات کی شان میں گستاخی کی روک تھام کے لیے آئین سازی کی گئی ہے۔