Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011

اكستان

27 - 65
 اگر بہت زیادہ غصہ آئے تو کیا کریں  : 
اگر بہت زیادہ غصہ آئے تو اُس کو چاہیے کہ اُس کے سامنے سے خود ہٹ جائے یا اُسے ہٹا دے اَور  ٹھنڈا پانی پی لے۔اَور اگر زیادہ غصہ ہو تو یہ سوچ لے کہ اَللہ تعالیٰ کے بھی ہمارے اُوپر حقوق ہیں اَور ہم سے بھی غلطیاں ہوتی رہتی ہے جب وہ ہمیں معاف کرتے رہتے ہیں تو ہم کو بھی چاہیے کہ اُس شخص کی غلطی سے درگزر کریں ورنہ اَگر حق تعالیٰ بھی ہم سے اِنتقام لینے لگیں تو ہمارا کیا حال ہو۔
سزا دینے میں ظلم و زیادتی ہوگئی تو اُس کی تلافی کا طریقہ  : 
اگر کوئی اپنی زیادتی (اَور ظلم) کی تلافی کرنا چاہیے تو اُس کی تدبیر یہ ہے کہ سزا دینے کے بعد بچوں کے ساتھ شفقت کرو اَور جس پر زیادتی کی ہے اُس کے ساتھ احسان کرو یہاں تک کہ وہ خوش ہوجائے جیسے میرٹھ کے ایک رئیس نے ایک نوکر کے ایک طمانچہ ماردیاتھا پھر اُس کو اپنی غلطی کااحساس ہوا تو اُس کو ایک  روپیہ دیا پھر دُوسرے نوکر سے کہا کہ اِس سے پوچھنا کہ اَب کیا حال ہے کہنے لگا کہ میں تودُعاء کر رہا ہوں کہ ایک طمانچہ روز لگ جایا کرے۔ 
بس تلافی کا یہ طریقہ بہت اچھا ہے۔ اِس سے بچوں کے اَخلاق پر بھی برااَثر نہ ہوگا اَور ظلم کا دفعیہ  بھی ہوجائے گا۔
نافرمان اَولاد  :  
ایک صاحب نے عرض کیا کہ فلاں صاحب آنا چاہتے تھے مگراُن کا لڑکا کچھ رقم لے کر بھاگ گیا ہے اِس پریشانی کی وجہ سے نہیں آسکے۔ فرمایا اَگر بالغ ہو گیا ہو تو نکال باہر کریں کس جھگڑے میں پڑے ہیں نالائق اَولاد کی مثال ایسی ہے جیسے زائد اُنگلی نکل آتی ہے کہ اگر رکھا جائے تو عیب ہے اگر کاٹا جائے تو تکلیف۔
اَولاد کی پرورش اَور علاج معالجہ کے سلسلہ میں پریشان ہونے سے بھی ترقی ہے  : 
میں نے ایک صاحب کو دیکھا جو عالِم اَور ڈپٹی کلکٹر تھے جب اُن کی پینشن ہوگئی تو اُن کا جی چاہتا   تھا کہ اَلگ بیٹھ کر اللہ اللہ کروں، خدا کی قدرت کہ ذکرو شغل شروع کرنے کے بعد اُن کے دو بیٹے ایک دم سے پاگل ہوگئے، وہ سخت پریشان ہوگئے کیونکہ اَب اُن کے علاج معالجہ میں مشغول ہونا پڑا وہ خلوت و یکسوی فوت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 آپ ۖ کے اِرشاد کا مطلب : 7 3
5 صحابہ کرام کے بعد تابعین کا درجہ اَور اِمام اَبوحنیفہ : 8 3
6 اَحناف سے زیادہ شافعی حضرات نے اِمام اَبوحنیفہ کی تعریفیں لکھیں : 8 3
7 علامہ سیوطی کا رُوحانی مقام اَور کرامات : 8 3
8 آپ کے زمانے کی برکات زبردست تھیں : 10 3
9 اللہ تعالیٰ اَور بندوں کے حقوق سنت کے مطابق : 11 3
10 اُس زمانہ میں عبادت کی طرف رَغبت تھی اَب نفرت ہے : 12 3
11 صحابہ کرام کی رائے اہم ہونے کی وجہ : 13 3
12 ''سرسیّد ''بھی گمراہ ہوا : 14 3
13 ریاء کار اِتباع ِ سنت نہیں کر سکتا : 15 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٢ ) 16 1
15 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ 16 14
16 کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 16 14
17 وفیات 19 1
18 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 18
20 مقاماتِ عالیہ یا اَخلاقِ باطنہ : 20 18
21 زُہدو تقوی : 21 18
22 قسط : ٣٠تربیت ِ اَولاد 26 1
23 سزا دینے میں ظلم و زیادتی نہ ہونے پائے اِس کی تدبیر : 26 22
24 اگر بہت زیادہ غصہ آئے تو کیا کریں : 27 22
25 سزا دینے میں ظلم و زیادتی ہوگئی تو اُس کی تلافی کا طریقہ : 27 22
26 نافرمان اَولاد : 27 22
27 اَولاد کی پرورش اَور علاج معالجہ کے سلسلہ میں پریشان ہونے سے بھی ترقی ہے : 27 22
28 پریشانی کی وجہ اَور اُس کا حل : 28 22
29 قسط : ١ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 29 1
30 نام و نسب : 29 29
31 پیدائش : 29 29
32 عہد ِنبوی ۖ : 30 29
33 عہد ِصدیقی رضی اللہ عنہ : 30 29
34 عہد ِفاروقی رضی اللہ عنہ : 31 29
35 عہد ِعثمانی رضی اللہ عنہ : 32 29
36 ختم ِ بخاری شریف 33 1
38 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 40 1
39 ماہِ شعبان کی فضیلت : 40 38
40 شب ِبراء ت کی فضیلت : 41 38
41 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 42 38
42 ایک اعتراض اَور اُس کا جواب : 42 38
43 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 45 38
44 اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 45 1
45 حالات وخدمات 45 44
46 تصنیفات وتالیفات : 45 44
47 قرآنیات : 48 44
48 حدیثیات : 48 44
49 اَرکانِ اِسلام : 49 44
50 سیرت وسوانح : 50 44
51 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
52 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 50 51
53 قسط : ٢ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 56 1
54 بقیہ : شب ِبراء ت.......فضائل و مسائل 60 38
55 دینی مسائل 60 1
56 ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 60 55
57 مسجد میںخوشبو اَور بدبو سے متعلق اَحکام : 60 55
58 مسجد کی صفائی سے متعلق اَحکام : 61 55
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter