ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011 |
اكستان |
تو یہ اِرشاد کہ میری اُمت کی مثال بارش جیسی ہے ساری اُمت اَوّل سے آخر تک ایک بارش ہے یا ایک باغ ہے جس سے لوگ فائدہ اُٹھاتے چلے جاتے ہیں اَور اَللہ تعالیٰ نے میری اُمت کو خاص مقام یہ دیا ہے کہ اِس میں دین قائم رکھنے والے سنتوں کا اِحیاء کرتے رہنے والے ہمیشہ رہیں گے۔ جب آپ سنت پر عمل کریں گے تو رسول اللہ ۖ کی ایک نقل کی آپ نے یہ نقل اللہ کو پسند ہے اَور یہ نقل وہ ہے جو مقبول ہوچکی ہے خدا کے یہاں باقی کوئی چیز بھی آپ کریں گے وہ آپ کی اپنی ہو گی جب سنت کی پیروی کریں گے آپ اَور وہ نقشہ بنالیا اپنا جو رسول اللہ ۖ جیسا بنتا ہے تو وہ اللہ کے یہاں قبول ہی قبول ہے اُس سے اَفضل کوئی کام نہیں ہے اَور وہ نقشہ بنانا بڑا مشکل کام ہے ۔ ریاء کار اِتباع ِ سنت نہیں کر سکتا : کوئی ریاکار نہیں چل سکتا اِتباعِ سنت رِیاء کارنہیں کر سکتا ،اِتباعِ سنت میں تو بہت کام عجیب کرنے پڑتے ہیں بہت سادہ رہنا پڑتا ہے اُس میں تو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ یہ ولی بھی ہے یا نہیں ہے بالکل سادہ رہتا ہے آدمی وہ سب سے مشکل ہے اَور خدا کے یہاں سب سے مقرب وہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِتباعِ سنت کی توفیق دے اَور آخرت میں رسول اللہ ۖ کا ساتھ نصیب فرمائے، آمین ۔اِختتامی دُعاء ......................... مخیرحضرات سے اَپیل جامعہ مدنیہ جدیدمیں بحمد اللہ چار منزلہ دارُالاقامہ (ہوسٹل )کی تعمیر شروع ہو چکی ہے پہلی منزل پر ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے، مخیر حضرات کو اِس کارِ خیر میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔( اِدارہ)