ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011 |
اكستان |
|
ہوگئی اَور بعض دفعہ اللہ اللہ کرنا بھی نصیب نہ ہوتا تھا لیکن عارف کے لیے کوئی پریشانی نہیں کیونکہ عارف اپنے لیے کوئی حالت تجویذ نہیں کرتا جب تک حق تعالیٰ خلوت میں رکھیں خلوت میں رہتا ہے اَور جب وہ خلوت سے نکالنا چاہیں نکل جاتا ہے اَور اِسی میں راضی رہتاہے۔ میں کہتا ہوں کہ اَصل مقصود حق تعالیٰ کی رضامندی ہے اَور وہ جس طرح خلوت میں ہوتی ہے بعض دفعہ مخلوق کی خدمت میں ہوتی ہے۔ توکیا اُن کو مجنون ( یعنی بیمارپاگل اَولاد) کی خدمت میں ثواب نہ ملتا ہوگا، ضرور ملتا ہوگا۔ اِس صورت میں یہ فکر ہی ترقی کا ذریعہ ہے اُس وقت بے فکری اَور خلوت مفید نہیں بلکہ خلوت میں اللہ اللہ کرنے سے جو ثواب ملتا ہے مجنون (یعنی بیمار پاگل اَولاد) کی خدمت میں اُس سے زیادہ ثواب ملتا ہے پھر پریشانی کس لیے؟ پریشانی کی وجہ اَور اُس کا حل : یاد رکھیے! پریشانی کا مدار تجویذ ہے کہ اِنسان اپنے لیے یااپنے متعلقین کے لیے ایک خیالی پلاؤ پکا لیتا ہے کہ یہ لڑکا زندہ رہے اَور تعلیم یافتہ ہو اَور اِس کی اِتنی تنخواہ ہو پھر وہ ہماری خدمت کرے اَور یہ مال ہمارے پاس رہے اِس میں اِس طرح ترقی ہو اَور اِتنا نفع ہو۔ ہم سب اِس مرض میں مبتلاہیں کہ دُور دَراز کی اُمیدیں پکانے لگتے ہیں پھر جب تجویذ اَور اُمید کے خلاف ہوتا ہے تو پریشانی ورَنج میں گرفتار ہوتے ہیں۔ اگر پہلے سے کوئی تجویذ نہ ہوتو پریشانی کبھی پاس نہ پھٹکے۔ اِسی لیے اہل اللہ سب سے زیادہ آرام ورَاحت میں ہوتے ہیں اُن کو کسی واقعہ سے پریشانی اَورغم نہیں ہوتا کیونکہ وہاں تجویذ کا نشان ہی نہیں بلکہ تفویض ِکلی ہے (یعنی اللہ کے ہر فیصلہ پر راضی ہوتے ہیں)۔ (جاری ہے) ض ض ض ماہنامہ اَنوار مدینہ لاہور میں اِشتہار دے کر آپ اَپنے کاروبار کی تشہیر اَور دینی اِدارہ کا تعاون ایک ساتھ کر سکتے ہیں ! نرخ نامہ بیرون ٹائٹل مکمل صفحہ2000اَندرون رسالہ مکمل صفحہ1000اَندرون ٹائٹل مکمل صفحہ1500اَندرون رسالہ نصف صفحہ500