ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011 |
اكستان |
|
بالواسطہ یا بِلاواسطہ ایسا اِشارہ کنایہ کرے جس سے رسول پاک حضرت محمد ۖ کی شان میں گستاخی کا پہلو سامنے آئے تو یہ جرم ہوگا جس کی سزا موت یا عمر قید ہوگی اِس کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ '' قرآنِ پاک کی بہت سی آیات اَور رسول پاک ۖ کی اَحادیث سے توہینِ رسالت کی سزا موت ثابت ہے، لہٰذا قرآن و سنت اَور پاکستانی کی مقننہ نے معاملہ کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے ''دانستہ اَور بدنیتی'' کے اِلفاظ استعمال کیے ہیں اَور کوئی عدالت دیے گئے نمونہ کے برعکس چارج شیٹ نہیں کر سکتی۔ اِس سے عدالتی کارروائی کے غلط اِستعمال کو روکنے کی خاطر دو طرح کی ضمانت حاصل ہوتی ہے۔ اَوّل اِس بات کا یقین حاصل کرنا کہ ملزم نے دانستہ طور پر جانتے ہوئے کہ جو وہ کر رہا ہے یہ جرم ہے ،کیا۔ دُوسرے توہین کے جرم کی اَصل حقیقت کی چھان بین،Criminal Administration of Justice یہ دونوں اُصول عالمی طور پر نہ صرف تسلیم شدہ ہیں بلکہ یہ طریقہ کار بین الاقوامی معیار کے عین مطابق ہے۔ گستاخی رسول تمام اِلہامی مذاہب میں قابلِ سزا جرم ہے۔یہ پروپیگنڈا کہ توہین ِرسالت کا قانون صرف پاکستان میں ہے اَور اِس کا مقصد ایک خاص طبقہ کو نشانہ بنانا ہے، مکمل طور پر بے بنیاد اَورغلط ہے۔ ٭ اِسلامی ملک اَفغانستان میں توہین ِرسالت قابل ِسزا جرم ہے اَور اِس کی سزا ملکی قوانین کے تحت دی جاتی ہے جرمانوں سے لے کر پھانسی کے ذریعہ سزائے موت تک دی جاسکتی ہے۔ ٭ آسٹریلیا کی مختلف ریاستوں، علاقوں، دولت مشترکہ آف آسٹریلیا میں گستاخی کی سزا دینے کا معاملہ یکساں نہیں ہے، کچھ حصوں میں گستاخی کرنا جرم ہے جبکہ دیگر میں اَیسا نہیں ہے۔ اِس سلسلہ میں آخری بار 1919 ء میں مقدمہ چلایا گیا آسٹریلیا میں پینل کوڈ کی دوشقیں توہین ِرسالت کے متعلق ہیں۔ ٭ بنگلہ دیش کے پینل کوڈ اَور دیگر مختلف قوانین کے ذریعے توہین ِرسالت کرنے اَور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ ٭ برازیل میں پینل کوڈ کی شق208 کے تحت مذہبی شخصیات ،اَعمال اَور عبادات کی کھلے عام توہین کرنا قابلِ سزا جرم ہے۔ اِس کی سزا ایک ماہ سے لے کر ایک سال تک قید یا جرمانہ ہو سکتی ہے۔ ٭ کریمنل کوڈ آف کینیڈا کے مطابق بھی گستاخی یا توہین ایک جرم ہے مگر