ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٢ ) ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی زوال کا باعث اِسلام پر عمل نہ کرنا ہے نہ کہ اِسلام۔ میں نے سُنا ہے کہ فوج میں آج بھی وہ دستہ جس نے سلطان ٹیپو رحمة اللہ علیہ کو شہید کیا تھا اِسی طرح اپنے اَسلاف کی اِس مذموم حرکت کو اپنے لیے باعث ِ فخر قرار دیتا ہے۔ مرحوم کے لباس اَور تلوار کو مفتوح و مغلوب سے چھینا ہوا سامان جانتا ہے اَور اُس کی نمائش اِس طرح کرتا ہے جیسے وہ آج بھی یونین جیک کے سایہ تلے کھڑا ہے حالانکہ اُسے مرحوم کی اُس تلوار کو چومنا چاہیے تھا اَور اُسے اپنا نشانِ خاص بنانا چاہیے تھا۔ اگر یہ بات صحیح ہے تو حکومت کا فرض ہے کہ وہ اِنہیں اپنی تاریخ سے باخبر کرے اَور انگریز کی ذہنی غلامی سے نجات دِلائے۔ یہ بات ہماری قوم کے لیے باعث ِ ذلت ہے کہ وہ چالیس سال بعد بھی اپنی تاریخ سے جاہل رہیں۔ مستشرقین جن کا کام ہی اِسلام سے نفرت دِلانا ہے طرح طرح کے اِعتراضات کرتے رہتے ہیں مجھ سے اِسلام میں باندیوں کے رواج کے بارے میں بہت لوگوں نے پوچھا لیکن اِس کی حقیقت سمجھ لینی چاہیے کہ دراَصل یہ قانون کفار کی جوابی کارروائی کی صورت میں عمل پذیر ہوتا ہے ورنہ نہیں یعنی اگر وہ ہمارے جنگی قیدیوں کو باندی اَور غلام بنائیں تو ہم بھی بنائیں گے اَور اگر وہ اِنہیں صرف قیدی بناکر رکھیں تو ہمیں حق نہیں کہ ہم اُن کے قیدیوں کو غلام بنائیں ہم بھی اُنہیں قیدی ہی بناکر رکھیں گے۔