Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010

اكستان

58 - 64
باہر نکل جاتا ہے، یہی ایک طریقہ ہے جو گاہک جان چھڑانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ 
یہاں پر ہم ایک مدرسے میں بھی گئے مدرسہ اِنتہائی بوسیدہ اَور پرانا تھا ،مدرسے میں چالیس کے قریب رہائشی طلباء موجود تھے وقت کی کمی کی وجہ سے ہم ایک ہی کمرے میں جا سکے جہاں دو طالب علم ایک چھوٹے سے کمرے میں رہائش پذیر تھے حلیے سے وہ کسی مدرسے کے طالب علم نہیں لگتے تھے ہمارے یہاں مدارس کے طلباء کی وضع قطع کچھ اِس طرح کی ہوتی ہے جس سے ایک عام آدمی بھی پہچان لیتا ہے کہ یہ کسی مدرسے کا طالب علم ہے، دونوں طالب علم کلین شیو تھے ایک نے پینٹ شرٹ اَور دُوسرے نے مراکش کا روایتی جبہ پہن رکھا تھا دونوں ایک دیہات کے رہنے والے تھے اَور علمِ دین کے حصول کے لیے اِس مدرسے میں داخل ہوئے تھے ۔ اُن کی درسی کتابیں اُن کے سرہانے اَور حسب ِروایت قہوے کی کیتلی چولہے پر رکھی تھی۔ اُنہوں نے بتایا کہ اَسباق کے لیے ہم ایک اَور جگہ جاتے ہیں صرف رہائش یہاں پر ہے دو وقت کی روٹی  مدرسہ کے ذمہ ہے اَور مدرسے کی سر پرستی محکمہ اَوقاف کرتا ہے۔ بہر حال اِس فتنے کے دور میں یہ لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں جو کسی نہ کسی طرح دین کی شمع کو رَوشن کیے ہوئے ہیں، یہ مدارس اَور طلباء دین کی بقا کا ذریعہ ہیں اگر یہ مدارس بھی نہ ہوں تو پھر دین کا کیا بنے گا؟ ہمیں اِن طلباء کی کسمپرسی اَور حالت ِزار پر بڑا ترس آیا لیکن شاید دین داروں کے مقدر میں یہی کچھ ہے۔ ہم نے حسب ِاِستطاعت اِن طلباء کی کچھ خدمت کی اَور اُن سے دُعائوں کی درخواست کے ساتھ اِجازت چاہی۔ 
ہمیں بتایا گیا تھا کہ شہر کی دُوسری طرف بھی ایک مدرسہ ہے چنانچہ ہم اُس مدرسہ کو دیکھنے کے لیے پہنچے یہ مدرسہ ایک با رونق بازار میں واقع ہے اِس بازار میں بڑی گہما گہمی تھی دُکانیں اَور ریسٹورنٹ کھلے ہوئے تھے یہاں پر کافی غیر ملکی بھی بازاروں میں گھوم پھر کر اِس کی رونق سے لطف اَندوز ہو رہے تھے۔ اِس بازار کے عین وسط میں مدرسہ ہے جس کے باہر مدرسہ ''العنانیہ'' کا بورڈ لگا ہوا تھا۔ اِس مدرسہ میں طلباء موجود نہ تھے اَور نہ ہی یہ اَب مدرسہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے اِس مدرسہ کو اَب محکمہ آثارِ قدیمہ نے اپنے قبضے میں لیکر اِس پر  ٹکٹ لگا دیا ہے۔ یہ مدرسہ ایک محل کا نظارہ پیش کرتا ہے، مدرسہ کی دو منزلیں ہیں پہلی منزل طلباء کی درس گاہ  اَور دُوسری اُن کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔ ایک زمانہ گزر جانے کے باوجود اِس مدرسہ کے  حسن و جمال میں فرق نہیں آیا ۔ مدرسے کے کمروں کے برآمدوں میں بہت خوبصورت محرابیں بنائی گئیں ہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 در س حدیث 6 1
4 حضرت اُویس قرنی مستجاب الدعوات : 7 3
5 مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے : 7 3
6 اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے : 7 3
7 یمن والوں کی خصوصیت،دِلوں کی نرمی : 8 3
8 اِن کا ایمان اَور حکمت : 8 3
9 اِنسانوں پر جانوروں کے اَثرات : 8 3
10 علمی مضامین 9 1
11 فتوٰی 9 10
12 (5) آپ نے سوال کیا ہے کہ اِسلام میں قید کے کیا احکام ہیں؟ 11 10
13 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
14 توجہات ِمشائخ : 18 13
15 وفیات 21 1
16 تربیت ِ اَولاد 22 1
17 بچوں کی تربیت کا طریقہ 22 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
19 حضرت میمونہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 24 18
20 حرم ِنبوت میں آنا 24 18
21 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 25 18
22 حضرت عائشہ کا تعریف کرنا 25 18
23 ایک واقعہ : 25 18
24 .کثرتِ نماز : 26 18
25 وفات : 26 18
26 آخری کلام : 27 18
27 دینی مدارس اَو ر حکومت کے مابین معاہدہ 29 1
28 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 33 1
29 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 33 28
30 دس محرم کا دن : 36 28
31 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 37 28
32 تنہا دس محرم کا روزہ : 41 28
33 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 43 28
34 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 45 1
35 عدل واِنصاف : 45 34
36 اِسلامی نظام میں اِنصاف مفت ملتا ہے : 46 34
37 گلد ستہ اَحادیث 48 1
38 .چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت : 48 37
39 کنواں کھودنے والے کے لیے چالیس ہاتھ کا حریم ہے 49 37
40 چالیس دِن اِخلاص اَپنانے کی برکت : 49 37
41 مالک جہنمیوں کو چالیس سال بعد جواب دیں گے : 49 37
42 قسط : ٣ ، آخری 51 1
43 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 42
44 ٹریفک کا نظام : 51 42
45 پاکستانیوں کے لیے محبت کے جذبات : 52 42
46 ''فیض ''روانگی : 52 42
47 مسجد حسن ثانی : 53 42
48 رباط : 55 42
49 شاہی محل : 55 42
50 فیض : 56 42
51 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 34
52 دینی مسائل 61 1
53 ( نذر اَور منت کا بیان ) 61 52
54 نذر کی تعریف : 61 52
55 نذر کی قسمیں : 61 52
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter