Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010

اكستان

37 - 64
کے دِن کے بارے میں عوام میں مشہور ہیں مثلاً اِس دن خوشبو یا خضاب لگانا، غسل کرنا، لباس تبدیل کرنا،  زیب وزینت کرنا، صلٰوة العاشوراء کے نام سے باجماعت نماز اَدا کرنا ، رشتہ داروں و عزیزوں سے ملنا ،  قبروں کی زیارت کرنا، قبروں کو پختہ کرنا ، قبروں پر سبز چھڑیاں اَور شاخیں رکھنا، اُن پر مٹی ڈالنا اَورلپائی وغیرہ کرنا، مصافحہ و معانقہ کرنا،اِس دن کھیچڑ، حلیم ، کھیر، حلوا  یا کسی اَور قسم کا کھانا وغیرہ پکا کر حضرت حسین رضی اللہ عنہ یا اپنے رشتے داروں کی رُوحوں کو ثواب بخشنا، اُن کے نام کی نذر ونیاز دینا ۔حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی رُوح کو اِس دن حاضر سمجھنا ،روٹیاں پکا کر تقسیم کرنا اَورچھت کے اُوپر سے پھینکنا ،شادی کے بعد پہلی محرم میں بیوی کو ماں باپ کے گھر بھیج دینا، مختلف قسم کے سوگ کرنا، عورتوں کا بالوں کو کھول دینا، زیب وزینت کی تمام چیزوں کو ترک کردینا، چوڑیاں توڑ ڈالنا ، ماتم و نوحہ کرنا ،سیاہ لباس پہننا ، ننگے پائوں پھرنا، چارپائی پر نہ سونا ،سرپر سبز رنگ کی ٹوپی رکھنا، بچوں کے گلے میں سبز رنگ کی تھیلیاں لٹکادینا کہ یہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے فقیر ہیں ۔ سبیل لگانا، نوحہ وماتم کرنا، مرثیہ پڑھنا ، تعزیوں پنجوں کو نکالنا اَور اُن پر عرضیاں لگانا، وغیرہ وغیرہ۔ اِس قسم کی تمام باتیں اَوراِن کے بارے میں مختلف فضائل موضوع اَور گھڑے ہوئے ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں اَوراِن چیزوں کا اِس دن سے کوئی تعلق نہیں اَوربعض اِن میںسے شرک کے قریب تر ہیں ،لہٰذا اِس قسم کی تمام باتوں سے بچنا ضروری ہے۔ (والتفصیل فی ماثبت بالسنہ فی اَیام السنہ اَز شیخ عبدالحق محدث دہلوی  )
دس محرم کے روزہ کی فضیلت  : 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ  قَالَ مَارَأَیْتُ النَّبِیَّ ۖ یَتَحَرّٰی صِیَامَ یَوْمٍ فَضَّلَہ عَلٰی غَیْرِہ اِلاَّ ھٰذَا الْیَوْمَ عَاشُوْرَائَ وَھٰذَا الشَّھْرَ یَعْنِیْ شَھْرَ رَمَضَانَ۔ (مشکٰوة، صحیح بخاری وصحیح مسلم)۔
'' حضرت ابن ِعباس  فرماتے ہیں کہ میں نے نہیں دیکھا کہ رسولِ کریم  ۖ  کسی خاص دن روزہ کا اہتمام فرماتے ہوں اَور اُس کو کسی دُوسرے دِن پر فضیلت دیتے ہوں  سوائے اِس دس محرم کے دن کے اَور اِس مہینہ یعنی رمضان المبارک کے مہینہ کے ۔''
فائدہ  :  حضور  ۖکے طرزِ عمل سے حضرت ابن ِعباس  نے یہی سمجھا کہ آپ جس قدر نفلی  روزوں میں عاشور ے کے دِن کے روزے کا اہتمام فرماتے تھے اِتنا رمضان کے بعد کسی دُوسرے نفلی روزے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 در س حدیث 6 1
4 حضرت اُویس قرنی مستجاب الدعوات : 7 3
5 مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے : 7 3
6 اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے : 7 3
7 یمن والوں کی خصوصیت،دِلوں کی نرمی : 8 3
8 اِن کا ایمان اَور حکمت : 8 3
9 اِنسانوں پر جانوروں کے اَثرات : 8 3
10 علمی مضامین 9 1
11 فتوٰی 9 10
12 (5) آپ نے سوال کیا ہے کہ اِسلام میں قید کے کیا احکام ہیں؟ 11 10
13 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
14 توجہات ِمشائخ : 18 13
15 وفیات 21 1
16 تربیت ِ اَولاد 22 1
17 بچوں کی تربیت کا طریقہ 22 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
19 حضرت میمونہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 24 18
20 حرم ِنبوت میں آنا 24 18
21 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 25 18
22 حضرت عائشہ کا تعریف کرنا 25 18
23 ایک واقعہ : 25 18
24 .کثرتِ نماز : 26 18
25 وفات : 26 18
26 آخری کلام : 27 18
27 دینی مدارس اَو ر حکومت کے مابین معاہدہ 29 1
28 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 33 1
29 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 33 28
30 دس محرم کا دن : 36 28
31 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 37 28
32 تنہا دس محرم کا روزہ : 41 28
33 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 43 28
34 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 45 1
35 عدل واِنصاف : 45 34
36 اِسلامی نظام میں اِنصاف مفت ملتا ہے : 46 34
37 گلد ستہ اَحادیث 48 1
38 .چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت : 48 37
39 کنواں کھودنے والے کے لیے چالیس ہاتھ کا حریم ہے 49 37
40 چالیس دِن اِخلاص اَپنانے کی برکت : 49 37
41 مالک جہنمیوں کو چالیس سال بعد جواب دیں گے : 49 37
42 قسط : ٣ ، آخری 51 1
43 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 42
44 ٹریفک کا نظام : 51 42
45 پاکستانیوں کے لیے محبت کے جذبات : 52 42
46 ''فیض ''روانگی : 52 42
47 مسجد حسن ثانی : 53 42
48 رباط : 55 42
49 شاہی محل : 55 42
50 فیض : 56 42
51 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 34
52 دینی مسائل 61 1
53 ( نذر اَور منت کا بیان ) 61 52
54 نذر کی تعریف : 61 52
55 نذر کی قسمیں : 61 52
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter