ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010 |
اكستان |
|
قسط : ٦ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنوری فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی توجہات ِمشائخ : اِن حالات سے یہ چیز بھی بالکل صاف ہو جاتی ہے کہ آپ کے مشائخ کی آپ پر کس قدر شفقتیں اَور توجہات ہوں گی کہ جن کی بدولت آپ کو دُنیا و آخرت کے اِتنے بڑے مراتب نصیب ہوئے اِن توجہات اَور دُعائوں ہی کی برکت ہے کہ دُنیا آپ کو ''شیخ الاسلام'' کہتی ہے اَور قربِ خداوندی کے مقامات ِعالیہ جو آپ کو ملے ہوں گے اُن کا صحیح علم اللہ تعالیٰ ہی کو ہے۔ بہر حال اِن توجہات کا مختصر تذکرہ کیے دیتا ہوں۔ (١) جس زمانہ میں آپ بغرض تحصیل ِعلم دیو بند تشریف لائے اُن دنوں حضر ت شیخ الہند صدر مدرس تھے اَور بڑی کتابیں پڑھاتے تھے لیکن حضرت کو ہونہار اَور لائق فرزند دیکھ کر بعض اِبتدائی کتابیں بھی آپ کو خود ہی پڑھائیں۔ (٢) جب آپ فارغ التحصیل ہوئے تو حضرت شیخ الہند نے اپنے بھائی کے ساتھ آستانہ عالیہ گنگوہ بھیج کر حضرت قطب عالم مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی سے بیعت کرا دیا۔ ١ (٣) چونکہ حضرت مدینہ منورہ جانے کا اِرادہ رکھتے تھے اِس لیے قطب ِعالم مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی نے فرمایا کہ جائو حضرت شیخ العرب و العجم حاجی اِمداد اللہ صاحب مہاجر مکی کی خدمت بابرکت میں رہ کر تعلیم ِسلوک حاصل کرو اَور تزکیۂ نفس کے لیے کوشاں رہو۔ ١ یہ روایت صحیح نہیں ہے بلکہ آپ مولانا حبیب الرحمن صاحب مہتمم دارالعلوم دیو بند کے ہمراہ تشریف لے گئے تھے۔