ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010 |
اكستان |
|
تک احرام نہیں باندھا تھا اَور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے آپ نے بحالت ِاحرام نکاح کیا۔ اِن دونوں کی روایتوں کی وجہ سے اِماموں میں اِختلاف ہو گیا کہ حالت احرام میں نکاح درست ہے یا نہیں؟ حضرت اِمام ابو حنیفہ اَور بہت سے اَکابر علماء فرماتے ہیں کہ حالت ِاحرام میں نکاح درست اَور جائز ہے اَور حضرت اِمام مالک اَور حضرت اِمام شافعی وغیر ہما رحمة اللہ تعالیٰ علیہم کے نزدیک بحالت ِاحرام نکاح درست نہیں ہے۔اِس کی تفصیل اَور دلیلیں حدیث کی شرحوں میں لکھی ہیں اَور یہ اِختلاف صرف نکاح میں ہے نکاح کے بعد والی باتیں احرام میں کسی کے نزدیک بھی درست نہیں ہیں۔ مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے ٧ھ میں آنحضرت ۖنے نکاح فرمایا اَور ١٠ھ میں آپ ۖ نے دُنیائے فانی کو چھوڑ کر ملائِ اَعلیٰ کا سفر فرمایا۔ اِس حساب سے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا آپ کی خدمت میں تین سال رہیں۔ آپ کی خدمت میں رہ کر دُوسری بیویوں کی طرح دین کی معلومات حاصل کیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ جواِن کے بھانجے ہیں اِن کے شاگردوں میں ہیں۔ایک مرتبہ معلوم ہوا کہ ابن عباس ماہواری کے دِنوں میں اپنی بیوی سے علیحدہ بستر کر لیتے ہیں اَور اِتنا پرہیز کرتے ہیں کہ اُس کے پاس لیٹتے تک نہیں ہیں۔ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنی باندی بھیجی اَور فرمایا کہ اُن سے جا کر کہو کہ رسول اللہ ۖکے طریقے سے تمہیں کیوں اعراض ہے، آپ اُس زمانے میں بھی ہمارے بستروں پر لیٹتے تھے ( مسند اِمام احمد بن حنبل)۔ (ایام ماہواری میں میاں بیوی کا آپس میں ایک ساتھ لیٹنا بیٹھنا منع نہیں اَلبتہ اِس سے آگے نہ بڑھیں)۔ حضرت عائشہ کا تعریف کرنا : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی تعریف میں فرمایا : اَمَا اَنْ کَانَتْ اَتْقَنَا لِلّٰہِ وَ اَوْصَلَنَا لِلرَّحِمِ۔(الاصابہ)خبردار! وہ ہم میں سب سے زیادہ متقی اَور صلہ ٔرحمی کرنے والی تھیں۔ ایک واقعہ : سفر حج میں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا آنحضرت ۖکے ساتھ تھیں۔ لوگوں کو نویں ذی الحجہ کے