Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010

اكستان

7 - 64
وجہ والدہ کی تیمارداری یا اُنکی خدمت ہے جس کی وجہ سے وہ نہیں آسکے رسول اللہ  ۖ نے اُن کو ایک درجہ معذور قراردیا ہے تو صحابیت سے تووہ رہ گئے۔ صحابی ہونا رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم کی زیارت سے مشرف ہونا یہ ایک فضیلت ہے خاص جو کسی اَور طرح حاصل نہیں کی جاسکتی بس جن کو ملنی تھی مل گئی لیکن یہ نہ آنے میں معذور ہیں۔
حضرت اُویس قرنی    مستجاب الدعوات  :
اِرشاد فرمایا  فَمَنْ لَقِیَہ مِنْکُمْ  فَلْیَسْتَغْفِرْلَکُمْ   ١  تو اُن سے جو بھی ملے اپنے لیے اُن سے دُعاء کرائے، دُعاء کیا کرائے یہ دُعاء کرائے کہ اللہ تعالیٰ ہماری خطائوں کو معاف فرمائے ۔
مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے  :
یہ دُعاء بڑی اہم ہے اَور بہت ہی بڑا ذخیرہ ہے اگر آدمی اپنی نیکیوں پر اعتماد کرے تو اُس میں غلطی ہوگی کیونکہ وہ سمجھ رہا ہوگا کہ میری نیکیاں ہیں۔ حقیقتًا وہ نیکی ہی نہ ہو اللہ تعالیٰ کے یہاں ،معاذ اللہ قبول نہ ہو۔
اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے  :
 تو اِس کی بہ نسبت سیدھی سی بات یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت پر نظر رکھے اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھے بس، اَور اِستغفار بھی کرتا رہے تو اُس سے گناہ صاف ہوتے رہیں گے اَور بخشش کا ذریعہ تو صرف اللہ  کی رحمت ہے اِس کے علاوہ کوئی چیز نہیں ہے کہ اِنسان جس پر ناز کرسکے اعتماد کرسکے بھروسہ کرسکے کوئی چیز  نہیں ہے۔ رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے جو تعلیم فرمائی وہ یہ کہ جب وہ ملیں تو اُن سے دُعاء کرانا اَور دُعاء یہ کرانا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں معاف فرمادے بس اُس کی معافی جو ہے وہ سب سے بڑی چیز ہے۔ 
دُوسری روایت میں آتا ہے کہ رسول اللہ  ۖ  سے حضرتِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ سُنا فرمایا  اِنَّ خَیْرَ التَّابِعِیْنَ رَجُل یُقَالُ لَہ اُوَیْس  بہترین تابعین میں ایک شخص ہیں جنہیں اُوَیس کہا جاتا ہے    وَلَہ وَالِدَة  اُن کی ماں ہے بس  وَکَانَ بِہ بَیَاض  اُنہیں برص کی بیماری تھی  فَمُرُوْہُ فَلْیَسْتَغْفِرْلَکُمْ  ٢ اُس سے کہنا کہ وہ تمہارے لیے اِستغفار کرے گویا مستجاب الدعاء ہیں خدا کو محبوب ہیں اُن سے یہ دُعاء اپنے لیے کرانا، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اِسی طرح کیا ہے یہ گمنام رہنا چاہتے تھے شہرت سے بہت دُور رہتے تھے بہت یکسو رہتے تھے لوگوں سے، طبیعت ایسی بنی ہوئی تھی۔ حضرتِ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے یہ اَور 
   ١   مشکوة شریف  ص  ٥٨١  و  ٥٨٢    ٢   مشکوة شریف  ص  ٥٨٢

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 در س حدیث 6 1
4 حضرت اُویس قرنی مستجاب الدعوات : 7 3
5 مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے : 7 3
6 اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے : 7 3
7 یمن والوں کی خصوصیت،دِلوں کی نرمی : 8 3
8 اِن کا ایمان اَور حکمت : 8 3
9 اِنسانوں پر جانوروں کے اَثرات : 8 3
10 علمی مضامین 9 1
11 فتوٰی 9 10
12 (5) آپ نے سوال کیا ہے کہ اِسلام میں قید کے کیا احکام ہیں؟ 11 10
13 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
14 توجہات ِمشائخ : 18 13
15 وفیات 21 1
16 تربیت ِ اَولاد 22 1
17 بچوں کی تربیت کا طریقہ 22 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
19 حضرت میمونہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 24 18
20 حرم ِنبوت میں آنا 24 18
21 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 25 18
22 حضرت عائشہ کا تعریف کرنا 25 18
23 ایک واقعہ : 25 18
24 .کثرتِ نماز : 26 18
25 وفات : 26 18
26 آخری کلام : 27 18
27 دینی مدارس اَو ر حکومت کے مابین معاہدہ 29 1
28 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 33 1
29 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 33 28
30 دس محرم کا دن : 36 28
31 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 37 28
32 تنہا دس محرم کا روزہ : 41 28
33 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 43 28
34 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 45 1
35 عدل واِنصاف : 45 34
36 اِسلامی نظام میں اِنصاف مفت ملتا ہے : 46 34
37 گلد ستہ اَحادیث 48 1
38 .چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت : 48 37
39 کنواں کھودنے والے کے لیے چالیس ہاتھ کا حریم ہے 49 37
40 چالیس دِن اِخلاص اَپنانے کی برکت : 49 37
41 مالک جہنمیوں کو چالیس سال بعد جواب دیں گے : 49 37
42 قسط : ٣ ، آخری 51 1
43 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 42
44 ٹریفک کا نظام : 51 42
45 پاکستانیوں کے لیے محبت کے جذبات : 52 42
46 ''فیض ''روانگی : 52 42
47 مسجد حسن ثانی : 53 42
48 رباط : 55 42
49 شاہی محل : 55 42
50 فیض : 56 42
51 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 34
52 دینی مسائل 61 1
53 ( نذر اَور منت کا بیان ) 61 52
54 نذر کی تعریف : 61 52
55 نذر کی قسمیں : 61 52
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter