Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010

اكستان

41 - 64
عَنْ اَبِیْ مُوْسٰی  قَالَ کَانَ یَوْمُ عَاشُوْرَآئَ یَوْمًا تُعَظِّمُہُ الْیَھُوْدُ وَتَتَّخِذُہ عِےْدًا فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ صُوْمُوْہُ اَنْتُمْ۔(بخاری فی الصوم والمناقب، مسلم فی الصیام واللفظ لہ مسند احمد و شرح معانی الاٰثار )
 '' حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہودی دس محرم کے دِن کی بہت تعظیم کیا کرتے تھے اَوراِس دِن عید منایا کرتے تھے پس رسول اللہ  ۖنے فرمایا کہ تم اِس دن روزہ رکھو۔''
 تنہا دس محرم کا روزہ  : 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍقَالَ حِیْنَ صَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یَوْمَ عَاشُوْرَائَ وَاَمَرَ بِصِیَامِہ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ! اِنَّہ یَوْم تُعَظِّمُہُ الْیَھُوْدُ وَالنَّصَارٰی فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ فَاِذَا کَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ اِنَ شَآئَ اللّٰہُ صُمْنَا الْیَوْمَ التَّاسِعَ قَالَ فَلَمْ یَأْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ حَتّٰی تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ۔ (مسلم وابوداود )۔  ١ 
 ''حضرت ابن ِعباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ جس وقت رسول اللہ  ۖ نے دس محرم کے دِن روزہ رکھا اَور صحابہ کوبھی اِس دن روزہ رکھنے کا حکم دیا تو صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! یہ ایسا دن ہے کہ یہودونصارٰی اِس کی بہت تعظیم کرتے ہیں (اَورروزہ رکھ کر ہم اِس دِن کی تعظیم کرنے میں یہودونصارٰی کی موافقت کرنے لگتے ہیں جبکہ ہمارے اَوراُن کے دین میں بڑا فرق ہے )۔ آپ نے فرمایا کہ آئندہ سال اِنشاء اللہ ہم نویں تاریخ کو (بھی) روزہ رکھیں گے۔ حضرت ابن ِعباس  فرماتے ہیں کہ آئندہ سال محرم سے پہلے ہی (ربیع الاوّل ) آپ کاوصال ہوگیا''۔
   ١   بعض حضرات کو اِس حدیث سے مغالطہ لگا ہے کہ عاشوراء کا روزہ صرف نویں تاریخ کو رکھنا چاہیے حالانکہ اِس حدیث کا صحیح مطلب یہ ہے کہ صرف دسویں تاریخ کا تنہا روزہ نہ رکھا جائے بلکہ اِس کے ساتھ نویں تاریخ کا بھی روزہ ملا لیا جائے یا پھر دسویں کے ساتھ گیارہویں تاریخ کا روزہ ملالیا جائے اِن دونوں باتوں کی تائید اَور وضاحت خود حضرت ابن عباس  کی دُوسری روایات سے ہوتی ہے جو کہ آگے آرہی ہیں ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 در س حدیث 6 1
4 حضرت اُویس قرنی مستجاب الدعوات : 7 3
5 مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے : 7 3
6 اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے : 7 3
7 یمن والوں کی خصوصیت،دِلوں کی نرمی : 8 3
8 اِن کا ایمان اَور حکمت : 8 3
9 اِنسانوں پر جانوروں کے اَثرات : 8 3
10 علمی مضامین 9 1
11 فتوٰی 9 10
12 (5) آپ نے سوال کیا ہے کہ اِسلام میں قید کے کیا احکام ہیں؟ 11 10
13 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
14 توجہات ِمشائخ : 18 13
15 وفیات 21 1
16 تربیت ِ اَولاد 22 1
17 بچوں کی تربیت کا طریقہ 22 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
19 حضرت میمونہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 24 18
20 حرم ِنبوت میں آنا 24 18
21 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 25 18
22 حضرت عائشہ کا تعریف کرنا 25 18
23 ایک واقعہ : 25 18
24 .کثرتِ نماز : 26 18
25 وفات : 26 18
26 آخری کلام : 27 18
27 دینی مدارس اَو ر حکومت کے مابین معاہدہ 29 1
28 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 33 1
29 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 33 28
30 دس محرم کا دن : 36 28
31 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 37 28
32 تنہا دس محرم کا روزہ : 41 28
33 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 43 28
34 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 45 1
35 عدل واِنصاف : 45 34
36 اِسلامی نظام میں اِنصاف مفت ملتا ہے : 46 34
37 گلد ستہ اَحادیث 48 1
38 .چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت : 48 37
39 کنواں کھودنے والے کے لیے چالیس ہاتھ کا حریم ہے 49 37
40 چالیس دِن اِخلاص اَپنانے کی برکت : 49 37
41 مالک جہنمیوں کو چالیس سال بعد جواب دیں گے : 49 37
42 قسط : ٣ ، آخری 51 1
43 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 42
44 ٹریفک کا نظام : 51 42
45 پاکستانیوں کے لیے محبت کے جذبات : 52 42
46 ''فیض ''روانگی : 52 42
47 مسجد حسن ثانی : 53 42
48 رباط : 55 42
49 شاہی محل : 55 42
50 فیض : 56 42
51 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 34
52 دینی مسائل 61 1
53 ( نذر اَور منت کا بیان ) 61 52
54 نذر کی تعریف : 61 52
55 نذر کی قسمیں : 61 52
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter