ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
|
محبت میں ساری عمر قیدو بندکو دعوت دی اَور طوق و سلاسل کو لبیک کہا! جس نے میری محبت میں میرے دین کے دُشمنوں کے خلاف جہاد کیا اَور تادمِ آخر کلمۂ حق کہا، جس نے میری خاطر مالٹامیں مصائب جھیلے جس نے میری محبت میں کراچی کا جیل کاٹا، جس نے اِعلاء کلمة اللہ کے لیے انگریز (علیہ ماعلیہ) سے ٹکر لی۔جس نے میری اُمت کوبہبودکے لیے دِن میں قرآن و حدیث کا درس دیا اَور رات میں دُشمنانِ اِسلام کے خلاف لسانی جہاد کیا۔ جس نے اِسلام کی خاطرغیروں کے طعنے سنے اَور اَپنوں سے گالیاں کھائیں اَور گالیاں کھا کے بے مزہ ہونادَر کنار اُن گالیاں دینے والوں کے حق میں دعائیں کیں، جس نے اپنی تمام متاعِ حیات مجھ پرنثارکردی۔ '' تواُس وقت میرا کیا حال ہوگا؟ کونسا آسمان مجھے پناہ دے گا اَور کونسی زمین مجھے ٹھکانا دے گی؟ اے اللہ! حضور ۖ کی ایک نگاہ ِعتاب میری عاقبت کوبربادکر نے کے لیے کافی ہے۔ اے اللہ! حضور ۖ کی اس نگاہ ِعتاب سے بچنے کے لیے میں اس دُنیا میںہر قوسم کی ذلت اور رُسوائی برداشت کرنے کو تیار ہوں۔ اے اللہ ! میں صدقِ دِل سے توبہ کرتاہوں میری لغزشوں ، خطاؤں اَور گستاخیوں کو معاف کردے جو میں نے اپنے شیخ طریقت مخدوم ملت، محرم رازِ نبوت، واقف اِسرار رسالت اَور آشنائے مقام محمدی (علیہ افضل التحیة والثناء ) کی شان میں روا رکھی تھیں۔ اے اللہ اپنے مقبول بارگاہ بندوں کو توفیق عطا فرما کہ وہ میرے حق میں معافی کے لیے دُعا کریں ۔ مجھے یقین ہے کہ تو اُن کے وسیلے سے مجھ پر کرم کرے گا اَور مجھے میرے شیخ بلکہ شیخ العرب حضرت مدنی کی نسبت ِعالیہ سے حصہ ٔوافرعطافرمائے گا اَور مجھے اُن کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے گا۔ رَبِّ تَقَبَّلْ مِنِّیْ اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ، وَتُبْ عَلٰی اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ ، وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی حَبِیْبِہ وَعَبْدِہ وَرَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ (جاری ہے)