ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
عيد الفطر کے بعد کے چھ روزے ماہ شوال ميں رکھے جائيں? خواہ وہ مسلسل رکھے جائيں يا وقفہ وقفہ سے رکھے جائيں? غرض يہ کہ اِس ماہ ميں چھ روزوں کي تعداد پوري ہوجائے? حضرت ابو اَيوب اَنصاري رضي اللہ عنہ فرماتے ہيں کہ نبي کريم ? نے فرمايا کہ جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر چھ روزے شوال کے مہينہ ميں رکھے تو يہ ايسا ہوگيا جيسا کہ اُس نے سال بھرکے روزے رکھے? پورا سال روزے رکھنے کا جتنا ثواب ہے اُس کے برابر ثواب شوال کے مہينہ ميں چھ دِن کے روزے رکھنے کا ملتا ہے? ايک اَور حديث ميں اِرشاد ہے کہ حضرت ابن ِعمر رضي اللہ عنہما فرماتے ہيں کہ حضور نبي کريم ? نے فرمايا جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے اَور شوال کے مہينہ ميں چھ روزے رکھے تو وہ گناہوں سے ايسا پاک ہو جاتا ہے جيسے آج اپني ماں کے بطن سے پيداہوا ہو? يعني بچہ ماں کے پيٹ سے جيسا گناہوں سے پاک صاف پيدا ہو تاہے اِسي طرح رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال ميں چھ روزے رکھنے سے بھي وہ گناہوں سے اِسي طرح پاک و صاف ہوجاتا ہے? اللہ تعالي? ہم سب کو اِن باتوں پر عمل کي توفيق عطا فرمائيں، آمين? ( بشکريہ : ماہنامہ لولاک ملتان اگست 2010ئ) قارئين انوارِمدينہ کي خدمت ميں اپيل ماہنامہ انوارِ مدينہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کيا جارہا ہے ليکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہيں ہوئے اُن کي خدمت ميں گزارش ہے کہ انوارِ مدينہ ايک ديني رسالہ ہے جو ايک ديني ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفين کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفين کا نقصان ہے اس ليے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کي سرپرستي فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھي اِرسال فرماديں اورديگر احباب کوبھي اس کي خريداري کي طرف متوجہ فرمائيں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے ليے بھي صدقہ جاريہ بن سکے?(ادارہ)