Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010

اكستان

33 - 64
پورا کرنے کے لیے یہ رات اُمت ِمحمدیہ کو عطا فرمائی ، اگر کسی خوش قسمت کو زندگی میں چند مبارک راتیں مل گئیں تو گویا اُس نے ہزاروں سال عبادت کرلی، اللہ تبارک وتعالیٰ کا کتنا بڑا اِنعام واِکرام ہے کہ اُس نے پچھلی اُمتوں کو لمبی لمبی عمریں عطافرماکر زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کا موقع دیا اَوراِس اُمت ِمحمدیہ  ۖ  کی عمریں اللہ تعالیٰ نے بہت کم رکھیں ، تو رمضان ، شب ِقدر ، عشرہ ٔذی الحجہ وغیرہ عطا کرکے پچھلی اُمتوں سے بہت زیادہ نیکیاں کمانے کا موقع دیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے اِس رات کو بندوں سے پوشیدہ رکھا ہے تاکہ لوگ اِس کی تلاش کریں اَورمتعدد راتوں میں عبادتوں میں مشغول ہوکر اپنے رب سے دُعاء واِستغفار کرکے بے پناہ  ثواب پائیں ۔
اِس کے لیے کوئی رات حتمی طورپرمتعین نہیں لیکن عام طور سے اِس رات کا رمضان المبارک کی آخری راتوں میں پائے جانے کا زیادہ اِمکان ہے جیسا کہ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم  ۖ نے فرمایا کہ شب ِقدر اِن طاق راتوں میں تلاش کرو ، وہ طاق راتیں یہ ہیں ، ٢١ویں، ٢٣ویں ، ٢٥ویں، ٢٧ویں ، ٢٩ویں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا حضوراَکرم  ۖ سے اِرشاد نقل فرماتی ہیں کہ آپ  ۖنے فرمایا کہ اِس رات کو رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔
اِس لیے جو شخص بھی اِس رات سے محروم رہ گیا گویا کہ وہ بڑے اَجروثواب سے محروم رہ گیا یقینا اُس شخص سے بڑا محروم القسمت کون ہو سکتا ہے جس کی زندگی میں رمضان المبارک کا مہینہ آئے اَورجس مہینہ میں لیلة القدر بھی ہو اَور وہ اُس کی قدرنہ کرے۔ ایک ملازم معمولی پیسوں کی خاطر راتوں کو جاگ سکتا ہے لیکن اِس رات کے لیے جواپنے اَندر بے شمار فضائل وبرکات رکھتی ہے اِس رات میں جاگ کر فضائل وبرکات کو اپنے دامن میںبھرے تو بھلا کیادِقت ہے ، اَصل بات یہ ہے کہ اَب وہ تڑپ ہی نہ رہی جو ہم میں ہونا چاہیے تھی،  نہیں توایک رات کیا سینکڑوں راتوں کو جاگ کر گزار اجا سکتا ہے ۔ 
حضرت اَنس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ شب ِقدر میں حضرت جبرائیل علیہ السلام ملائکہ کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف لاتے ہیں اورہر اُس شخص کے لیے جو اِس رات میں کھڑے یا بیٹھے اللہ کا ذکر کررہا ہو اُس کے لیے دُعا کرتے ہیں اَورتمام فرشتے آمین کہتے ہیں اَورجب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 علمی مضامین 11 1
4 شہد کے فوائد 11 3
5 اَنفَاسِ قدسیہ 14 1
6 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 14 5
7 خصوصیاتِ درس : 14 5
8 شاگردوں کی تعداد : 16 5
9 علمی تصانیف 16 5
10 (١) حواشی قرآن شریف : 17 5
11 (٢) نقش ِحیات : 17 5
12 (٣) مکتوبات : 17 5
13 (٤) سلاسلِ طیبہ : 17 5
14 (٥) اِیمان و عمل، اَورمودودی دَستور کی حقیقت 17 5
15 تربیت ِ اَولاد 18 1
16 مکتب یعنی بسم اللہ کی رسم کا بیان 18 15
17 بچوں کی تعلیم سے متعلق ضروری ہدایات 20 15
18 ہندی اَنگریزی تعلیم سے پہلے بچہ کو قرآن اَور دینی تعلیم پڑھائیں 20 15
19 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
20 حرم ِ نبوت میں آنا : 21 19
21 حرم ِ نبوت میں آنے سے پوری قوم کا بھلا ہوا : 22 19
22 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے اِس واقعہ کے متعلق فرمایا 23 19
23 سیّد عالم ۖ کو چھوڑ کرباپ کے ساتھ جانے سے اِنکار 23 19
24 والد کا مسلمان ہونا : 23 19
25 تبدیلی ٔنام : 24 19
26 ذکر ِالٰہی : 25 19
27 وفات : 25 19
28 صدقۂ فطر کے احکام 26 1
29 صدقہ فطر کس پر واجب ہے 26 28
30 صدقہ فطر کے فائدے 26 28
31 کس کی طرف سے صدقہ فطر اَدا کیا جائے 27 28
32 صدقہ فطر میں کیا دِیا جائے 27 28
33 صدقہ فطر کی اَدائیگی کا وقت 28 28
34 نابالغ کی طرف سے صدقہ فطر 28 28
35 صدقہ فطر میں نقد قیمت یا آٹاوغیرہ : 29 28
36 صدقہ فطر کی اَدائیگی میں کچھ تفصیل 29 28
37 صاحب ِنصاب کو صدقہ فطر دینا جائز نہیں 29 28
38 رشتہ داروں کو صدقہ فطر دینے میں تفصیل 30 28
39 رشتہ داروں کو دینے سے دوہرا ثواب ہوتا ہے 30 28
40 نوکروں کو صدقہ دینا 30 28
41 بالغ عورت اگر صاحب ِنصاب ہو 30 28
42 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 32 1
43 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 35 1
44 شب ِ عید کی بے قدری 36 43
45 عید کے دِن کی فضیلت 37 43
46 عید کی سنتیں : 38 43
47 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں 38 43
48 شوال کی چھ روزوں کی فضیلت : 38 43
49 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 42 1
50 اِسلام میں عورتوںکا مرتبہ : 42 49
51 ٍٍمغرب میں عورتوں کے حقوق کی پامالی 43 49
52 گلد ستہ اَحادیث 44 1
53 جنت کی خوشبو چالیس برس کی مسافت سے محسوس کی جا رہی ہوگی : 45 52
54 مسجد حرام اَور مسجد ِ اقصی کی تعمیر کے درمیان چالیس سال کا فرق ہے 45 52
55 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 46 49
56 قسط : ٢توبہ نامہ 47 1
57 فصل ِ دوم : 47 56
58 وفیات 61 1
59 دینی مسائل 62 1
60 نہ بولنے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
61 بیچنے اَور مول لینے کی قسم کھانے کا بیان : 62 59
Flag Counter