ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2010 |
اكستان |
|
''اَور آپ کے پرور دگا ر نے شہد کی مکھی کے دِل میں ڈالا کہ تو گھر بنا کچھ پہاڑوں میں کچھ درختوں میں اَور کچھ عمارتوں میں (چھپروں میں) پھر ہر ہر (قسم کے) پھلوں سے (رس) کھا،پھر اپنے پروردگار کے راستوں پر چل جو تیرے لیے آسان ہیں۔ اِس کے پیٹ کے اَندر سے ایک مشروب نکلتا ہے اُس کی رنگتیں مختلف ہوتی ہیں اِس میں لوگوں کے لیے شفاء ہے۔ اِس کے اندر (بڑی) نشانی ہے اُن لوگوں کے لیے جو غورو فکر سے کام لیتے ہیں۔'' شہد اَور شہد کی مکھی اُس کی عقل اَور دانائی اُس کی صنّاعی یہ سب بقدرتِ الٰہی ہیں۔ اِس لیے اُنہیں نشانی فرمایا گیا ۔ شہد کی مکھی اپنی فراست ،دانائی اَور عقلی توانائی کے لحاظ سے ساری حیوانی دُنیا میں ممتاز ہے۔ یورپ میں بھی اِن کی فراست دانائی حسن ِانتظام و تدبیر پر بہت کتابیںلکھی گئی ہیں۔ حق تعالیٰ نے اِسے اپنی طرف منسوب فرمایا ہے کیونکہ اُس نے اِس چھوٹی سی مخلوق کی فطرت میں یہ چیزیں رکھی ہیں اِن کا چھتہ بھی کاریگری کا حیرت انگیز نمونہ ہوتا ہے۔ اِس کے بعد شہد کی ساخت کا ذکر فرمایا گیا کہ یہ مکھی اپنے چھتہ سے بعض اَوقات بہت دُور میلوں نکل جاتی ہے وہاں پھلوں پھولوں سے رس لیتی ہے پھر اپنے چھتہ میں واپس آجاتی ہے۔ راستہ کی یہ پہچان عطا ء کرنا باری تعالیٰ ہی کا کام ہے۔ تیسری چیز شہد کی پیدائش اَور اُس کا وجود میں آنا بتلایا گیا اَور یہ کہ بہت قسم کا ہوتا ہے صرف ملک ِ عرب میں آٹھ نو قسم کا پایا جاتا ہے جو رنگت میں ایک دُوسرے سے ممتاز ہوتا ہے۔ چوتھی چیز یہ بتلائی گئی کہ اُن کے ذریعہ ایک مشروب حاصل ہوتا ہے اِس میں تاثیرِ شفاء رکھی گئی ہے۔ اِس کے منافع وفضائل طب عربی، آیورویدک اَور ڈاکٹری سب کے نزدیک مسلَّم ہیں۔ حدیث ِ پاک میں آتا ہے کہ ایک صاحب رسول اللہ ۖ کی خدمت میں حاضر ہوئے عرض کیا کہ میرے بھائی کو اِسہال (دستوں ) کی تکلیف ہے رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ اِسے شہد پلاؤ اُنہوں نے شہد پلایا پھر آئے عرض کیا کہ میں نے پلایا ہے مگر اُس سے دستوں میں اِضافہ ہوگیا۔ تین بار اِسی طرح ہوا پھر وہ چوتھی مرتبہ آئے تو آقائے نامدار ۖ نے (پھر ) اِرشاد فرمایا اِسے شہد پلاؤ اُس نے عرض کیا کہ میں نے