Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

52 - 64
یہ پیغام سن کرمیں نے قاضی صاحب سے بِلا تأمل کہاکہ میرے اَور مولانا کے سیاسی عقائدواَفکار میں بُعد المشرقین ہے اِس لیے اِس ملاقات سے کوئی فائدہ مرتب نہیں ہوگا۔ میرے محترم قاضی صاحب مرحوم یہ غیر متوقع جواب بے صواب سن کر خاموشی کے ساتھ واپس چلے گئے۔ آج ستائیس سال کے بعد میں اِس تلخ حقیقت کااِعتراف ضروری سمجھتا ہوں کہ جس بات نے مجھے اِس جواب پر آمادہ کیا تھا وہ یہ تھی کہ علامہ اقبال مرحوم  کا اعلان مندرجہ اَخبار ''احسان'' مورخہ ٢٨ مارچ ١٩٣٨ء تو میرے دماغ سے محو ہو گیاتھا   لیکن یہ مصرع ہنوز ذہن نشین تھا کہ  :  ع
چہ بے خبر ز مقام محمد عربی اَست
اِس کا مطلب صاف لفظوں میں یہ ہے کہ حضرت اَقدس سے گفتگو یا ملاقات دونوں باتوں کو میں اپنے زعم ِ باطل میں اپنے مرتبہ موہومہ سے فرو تر سمجھتاتھا ۔ 
میں نے یہ وضاحت اِس لیے کی ہے کہ پاکستان میں جن لوگوں سے حضرت اَقدسکاعلمی، دینی، اخلاقی اَوررُوحانی مقام اَبھی تک پوشیدہ ہے وہ سب اِسی طرح شدید غلط فہمی میں مبتلاء ہیں جس طرح میں اُس زمانہ میں مبتلا تھا، چونکہ اللہ کے فضل وکرم سے مجھ پر حضرت اَقدس کا رُوحانی مقام منکشف ہو چکا ہے اِس لیے میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ اُس زمانہ کے مسلمانوں کو یاد دِلاؤں کہ علامہ مرحوم نے اُن اَشعار کو جن کی وجہ سے حضرت اَقدس کے رُوحانی مقام کے بار ے میں مسلمانوں کو غلط فہمی ہوئی کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اگر اَرمغانِ حجاز اُن کی زندگی میں شائع ہوتی تووہ یہ اَشعار یقینًا حذف کر دیتے۔ اِس کی تفصیل آئندہ اَوراق میں ملے گی۔ 
باز آمدم برسرمطلب۔ دُوسرے دِن ناشتے سے فارغ ہو کر بیٹھا تھاکہ قاضی صاحب مرحوم دوبارہ میرے پاس تشریف لائے اَور کہنے لگے کہ حضرت اقدس فرماتے ہیں کہ گفتگو سے میرا مقصد اُسی بعد المشرقین کو دُورکر ناہے۔ آپ نے گزشتہ شب اپنی تقریر میں بڑے یقین کے ساتھ یہ دعوی کیا ہے کہ پاکستان میں اِسلامی حکومت علی منہاج النبوة قائم ہو گی جس کا مطلب دُوسرے لفظوں میں یہ ہے کہ پاکستان میں شرعی  احکام کانفاذ ہوگا لیکن آپ نے اپنے اِس دعوے پر کوئی دلیل نہیں دی، لہٰذا میں چاہتاہوں کہ آپ مجھے یہ بتائیں کہ اِس دعوے پر آپ کے پاس دلیل کیا ہے؟ قاضی صاحب مرحوم کی زبان سے حضرت اقدس کا یہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter