ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے۔ (آمین) حضرت خالد رضی اللہ عنہ اَللہ کی تلوار،اِخلاص اَور بے نفسی صحابہ کرام کے زمانہ میں بھی مال کا حساب لیا جاتا تھا حضرت معاذ کا تقوی، اُس زمانہ میں ڈاک کا تیز رفتار نظام ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 62 سا ئیڈB 10 - 10 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! ایک صحابی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں وہ نقل کرتے ہیں کہ ہم ایک جگہ رسول اللہ ۖ کے ساتھ تھے، لوگ آگے سے گزرنے لگے تو جو گزرتا تھا رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم مجھ سے دریافت فرماتے تھے کہ مَنْ ھٰذَا یَا بَا ہُرَیْرَةَ یہ کون ہے اے ابوہریرہ؟ میں اُن کا نام لے لیتا تھا کہ یہ فلاں ہیں۔ آپ اِرشاد فرماتے تھے اُس پر کوئی نہ کوئی جملہ نِعْمَ عَبْدُ اللّٰہِ ھٰذَا مثلاً کہ یہ اللہ کا اچھا بندہ ہے اِسی طرح سے کسی اَور کا نام لیا تو اُس کے بارے میں اِرشاد فرمایا کہ یہ اچھا آدمی نہیں ہے حتّٰی کہ حضرت خالد ابن الولید رضی اللہ عنہ گزرے پوچھا یہ کون ہیں؟ میں نے کہا یہ خالد ابن الولید ہیں تو آقائے نامدار ۖ نے فرمایا نِعْمَ عَبْدُ اللّٰہِ خَالِدُ ابْنُ الْوَلِیْدِ یہ خالد ابن الولید اللہ کے بہت اچھے بندے ہیں اَوریہ فرمایا سَیْف مِّنْ سُیُوْفِ اللّٰہِ ١ ١ مشکوة شریف ص ٥٨١