Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

40 - 64
ایک صحابی حضرت ابو مسعود بدری صفرماتے ہیںکہ ایک مرتبہ میں اپنے غلام کو کوڑے سے مار رہا  تھا اِسی درمیان میںنے اپنے پیچھے سے یہ آواز سنی کہ اِعْلَمْ اَبَامَسْعُوْدٍ  (ابو مسعود خبردار) مگر میں غصہ کی شدت کی وجہ سے یہ نہیںسمجھ سکا کہ آواز دینے والا کون ہے؟ پھر جب نبی کریم امیرے قریب آگئے تو مجھے احساس ہوا کہ آپ ا ہی مجھے آواز دے رہے تھے چنا نچہ آپ اکی ہیبت سے میرے ہاتھ سے کوڑا گِر گیا تو آنحضرت انے اِرشاد فرمایا کہ'' ابومسعود ! اچھی طرح جان لو کہ جتنا تم اپنے اِس غلام کو مارنے پر قادر ہو  اُس سے زیادہ اللہ تعالی تمہیں سزا دینے پر قادر ہے'' حضرت ابومسعودص فرماتے ہیں کہ میںنے فورًاعرض کیا کہ حضرت میںاَب کبھی کسی غلام کو نہ مارُوں گا۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ آپ نے اُسے فورًا آزاد کردیا  تو آنحضرت انے اِرشاد فرمایا کہ اگر تم اَیسا نہ کرتے تو جہنم کی آگ تم کو  جھلسا دیتی۔ (مسلم شریف ٢/٤٥١) 
اِس روایت سے بھی اِسلام کی اِنسانیت نوازتعلیمات کا اَندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 
بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت  :
اِسلام نے اِنسا نیت نوازی کا مظاہرہ کر تے ہوئے اہلِ ایمان کو بڑی عمر کے اَفراد کی عزت کرنے اَور چھوٹوں پر شفقت کرنے کی تعلیم دی ہے اَور اِس میں بھی رشتہ داری یا رنگ و نسل کی کو ئی تفریق نہیں ہے جو شخص بھی بڑی عمر کا ہو وہ اپنی عمر کے اعتبار سے عزت واحترام کا مستحق ہوتا ہے اِسی طرح بچہ خواہ کسی کا ہو وہ اپنے بچپن کے اعتبار سے شفقت کا مستحق ہے۔ نبی اَکرم ا نے اِر شاد فرمایا  : 
لَیْسَ مِنَّا مَنْ لَّمْ یَرْحَمْ صَغِیْرَنَا وَلَمْ یُوَقِّرْ کَبِیْرَنَا وَ یَأمُرْ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْہَ عَنِ الْمُنْکَرِ. (رواہ التر مذی ٢/١٤)
''وہ شخص ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اَور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے اَور جو امر بالمعروف اَور نہی عن المنکر نہ کرے۔''
ایک اَور روایت میںہے کہ آنحضرت ا نے اِرشاد فرمایا کہ جو نوجوان شخص کسی بوڑھے کی اُس کے بڑھاپے کی بنا ء پر تکریم کرے تو اللہ تعالیٰ اُس نوجوان کے بوڑھے ہونے پر اُس کے ساتھ بھی اَیسے ہی اِکرام کرنے والے کو مقرر فرمائے گا۔ (مشکوٰة شریف ٢/٤٢٣)
 ایک روایت میںہے کہ آنحضرت ا نے اِرشاد فرمایا کہ یہ بات بھی اللہ کی عظمت میں شامل ہے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter