Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

9 - 64
تیز رفتار ڈاک کا نظام  :
اَور ڈاک کا سلسلہ جو تھا وہ بہت تیز تھا معلوم ہوتا ہے یہ رفتار نہیں تھی کہ تین دن میں اَڑتالیس میل یہ نہیں تھی رفتار وہ تو ایسے لگتا ہے جیسے پیسنجر ٹرین کی رفتار بنتی ہے یہاں سے ڈیڑھ دِن میں کراچی پہنچ جاتی ہے اِس رفتار سے تقریبًا ڈاک کا اِنتظام رہا ہے ہمیشہ ۔
یہی ابوسفیان کا بھی رہا ہے جب اُن کے قافلے پر حملے کے لیے تیاری ہوئی ہے مدینہ طیبہ میں تو اُنہیں پتا بھی چل گیا اُنہوں نے مکہ بھی بھیج دیا آدمی وہاں سے لشکر بھی آگیا تو ضرورت پڑنے پر اَور رفتار ہوتی تھی اَب غالبًا ایک میل چلنے کے لیے فوج میں دس منٹ دیتے ہیں اَور دَوڑکے چلنے کے اَور تھوڑے منٹ ہیں   اَور سائیکل اُس زمانے میں نہیں تھی اَور چیزیں نہیں تھیں ،تھا ہی چلنا پیدل یا سواری اُونٹ کی یا گھوڑے کی ورنہ پیدل تو وہ چلنے کے کافی عادی تھے۔اُس میں اَیسے ہوا کہ حضرت ابوبکر نے اطلاع بھیجی کہ چلو یہ چلے وہاں  عراق سے، پہنچنا اُن کو اِسی جگہ تھا جہاں یہ یرموک کا معرکہ ہوا ہے اُس جگہ پہنچے کے لیے اِنہوں نے سفر کیا ہے  دن میں اَور رات بھر بھی کیا اَور اُس میں جو لے کر چل رہا تھا راستہ جاننے والا اُس نے کہا کہ یا تو پہنچ گئے اَور اگر نہ پہنچ سکے تو پھر ایسی جگہ نہیں ہے جہاں پانی وغیرہ ہو پھر گویا اَندیشہ ہے نقصان کا پانی نہ ملے اَور پانی نہ ہو  اَور چلنے کی بھی ہمت نہ رہے پھر تو ہلاکت ہی ہے تو حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ چلتے ہی رہو نہ رُکے نہ رُکنے دیا اَور اُنہوں نے ایک جملہ کہا وہ جملہ پھر ضرب المثل بن گیا  عِنْدَ الصَّبَاحِ یَحْمَدُ الْقَوْمُ السُّرْعَةَ  صبح کے وقت لوگ رات بھر چلنے پر خوش ہوتے ہیں اَور اُس کی تعریف کرتے ہیں کہ ہم نے بہت اچھا کام کرلیا کہ ہم چل لیے رات بھر چنانچہ وہاں پہنچ گئے اَور جہاد میں شامل ہوگئے۔ 
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ(کا دورِ خلافت آیا) وہی مالی معاملات آگئے پھر بُلابھیجا سوالات کیے اَور اُنہیں کہا کہ میرا کوئی کام آپ کی ذمّہ داری پر نہیں ہوسکتا آئندہ میں آپ کو کسی کام کا ذمّہ دار نہیں بنائوں گا کیونکہ رائے کا اختلاف تھا اِختلاف بھی وجہ سے تھا وجہ اَیسی نہیں تھی جو حرام اَور حلال کا معاملہ ہو حرام اَور حلال کا معاملہ ہوتا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ اُس میں کبھی گنجائش نہ دیتے اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ بھی کبھی نہ لیتے اَور اُن کا حال ہمیشہ سے ایسا ہی رہا ہے رسول اللہ  ۖ نے ایک دفعہ بھیجا لوگوں کو کہ جائیں وہ اُن سے زکوٰة وصول کرکے آئیں، زکوٰة وصول کرنے کا طریقہ اُس زکوٰة کا چلا آیا ہے جو اموال ِ ظاہرہ کی ہے جیسے کسی کی کھیتی یا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter