Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

58 - 64
کھانے کے بعد خود تو نکل گیا اَور اپنی ضرورت کاسامان نہیں نکالا تب بھی قَسم نہیں ٹوٹی۔ یہ حکم اُس وقت ہیں جب اپنے گھر والوں سے قسم کھائی ہو۔ اَور اگر مکان کرایہ پر ہو اَور مالک مکان سے کہا ہو یا مشترکہ مکان ہو اَور دیگر رہنے والوں سے قسم کھا کرکہا ہو تو اگر خود نکل جائے گا اَور اپنے گھر والوں کو اَور اپنے سامان کو وہیں چھوڑدے گا تو قَسم ٹوٹ جائے گی۔ 
مسئلہ  :   قَسم کھائی کہ اَب تیرے گھر میں قدم نہ رکھوں گا ۔تو مطلب یہ ہے کہ نہ آؤں گا تو عورت اگر ڈولی میں سوار ہو کر آئی اَورگھر میں اُسی ڈولی پر بیٹھی رہی قدم زمین پر نہیں رکھے تب بھی قَسم ٹوٹ گئی۔ 
مسئلہ  :  کسی نے قسم کھا کر کہا تیرے گھر کبھی نہ کبھی ضرور آؤں گا پھر آنے کا اِتفاق نہیں ہوا تو جب تک زندہ ہے قَسم نہیں ٹوٹی مرتے وقت قَسم ٹوٹ جائے گی۔اُس کو چاہیے کہ اُس وقت وصیت کر جائے کہ میرے مال میں سے قَسم کا کفارہ دے دینا۔ 
مسئلہ  :  قَسم کھائی کہ فلاں کے گھر نہ جاؤں گا تو جس گھر میں رہتا ہو وہاں نہ جانا چاہیے چاہے خود اُسی  کا گھر ہو یا کرایہ پر رہتا ہو یا مانگے کا ہو اَور بے کرایہ دیے رہتا ہو۔ 
مسئلہ  :  قَسم کھائی کہ تیرے یہاں کبھی نہ آؤں گا پھر کسی سے کہا کہ تو مجھے گود میں لے کر وہاں پہنچا دے اِس لیے اُس نے گود میں لے کر پہنچا دیا تب بھی قَسم ٹوٹ گئی۔ البتہ اگر اُس نے نہیںکہا اُس کے کہے بغیر کسی نے اُس کو لاد کے وہاں پہنچا دیا تو قَسم نہیں ٹوٹی اَورقَسم ختم بھی نہیں ہوئی۔ اِسی اگرقَسم کھائی کہ اِس گھر  سے کبھی نہ نکلوں گا پھر کسی سے کہا کہ تو مجھ کو لاد کر نکال لے چل اَور وہ لے گیا تو قَسم ٹوٹ گئی اَور اگر کہے بغیر لاد کرلے گیا تو نہیں ٹوٹی۔ 
کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان  :  
مسئلہ  :  قسم کھائی کہ یہ دُودھ نہ پیوں گا پھر وہی دُودھ جما کر دہی بنا لیا تو اُس کے کھانے سے قَسم نہیں ٹوٹے گی۔ 
مسئلہ  :  بکری کا بچہ پَلا ہوا تھااِس پر قسم کھائی اَور کہا کہ اِس بچہ کا گوشت نہ کھاؤں گا پھر وہ بڑھ کر پوری بکری ہو گئی تب اُس کا گوشت کھایا تب بھی قَسم ٹوٹ گئی۔ 
مسئلہ  :  قَسم کھائی کہ گوشت نہ کھاؤں گا پھر مچھلی کھائی یا کلیجی یا اَوجڑی کھائی تو قَسم نہیں ٹوٹی۔ لیکن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter