ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010 |
اكستان |
دینی مسائل ( قَسم کھانے کا بیان ) گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان : مسئلہ : کسی نے قسم کھائی کبھی تیرے گھر نہ جاؤں گا۔ پھر اُس کے دروازے کی دہلیز پر کھڑا ہو گیا یا دروازے کے چھجے کے نیچے کھڑے ہو گیا اَندر نہیں گیا تو قَسم نہیں ٹوٹی۔ اَور اگر دروازے کے اَندر چلا گیا تو قَسم ٹوٹ گئی۔ مسئلہ : کسی نے قَسم کھائی کہ اِس گھر میں نہ جاؤں گا پھر جب وہ گھر گر کر بالکل کھنڈر ہوگیا تب اُس میں گیا تو بھی قَسم ٹوٹ گئی اَوراگر بالکل میدان ہوگیا زمین برابر ہوگئی اَور گھر کا نشان بالکل مِٹ گیا یا اُس کا کھیت بن گیا یا مسجد بنائی گئی یاباغ بنا لیا گیا تب اِس میں گیا تو قَسم نہیں ٹوٹی۔ مسئلہ : قَسم کھائی کہ اِس گھر میں نہ جاؤں گا پھر جب وہ گِر گیا اَور پھر سے بنوالیا گیا تب اُس میں گیا تو قَسم ٹوٹ گئی۔ مسئلہ : کسی نے قَسم کھائی کہ تیرے گھر نہ جاؤں گا پھر کوٹھا پھاند کر آیا اَور چھت پر کھڑا ہوگیا تو اگر چھت بغیر پردے اَور دیوارکے ہوتو قسم نہیں ٹوٹی اَور اگر پردہ اَور دیوار ہوگی تو قسم ٹوٹ گئی اگر چہ نیچے نہ اُترے۔ مسئلہ : کسی نے گھر میں بیٹھے ہوئے قسم کھائی کہ اَب یہاں کبھی نہ آؤں گا۔ اِس کے بعد تھوڑی دیر بیٹھا رہا تو قَسم نہیں ٹوٹی چاہے جتنے دِن وہیں بیٹھا رہے جب باہر جاکر پھر آئے گا تب قَسم ٹوٹی گی۔ اَور اگرقَسم کھائی کہ یہ کپڑا نہ پہنوں گا یہ کہہ کر فورًا اُتار ڈالا تو قسم نہیں ٹوٹی اَور اگر فورًا نہیں اُتارا کچھ دیر پہنے رہا تو قَسم ٹوٹ گئی۔ مسئلہ : قَسم کھائی کہ اِس گھر میں نہ رہوں گا اِس کے بعد فورًا اِس گھر سے اَسباب اُٹھا لے جانے کا بندوبست کرنا شروع کردیا تو قَسم نہیں ٹوٹی ۔اَور اگر فورًا نہیں شروع کیا کچھ دیر ٹھہر گیا تو قَسم ٹوٹ گئی۔ اَور اگر قسم