ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٣٩ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) میرا عقیدہ حیات النبی ۖ ( شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ ) باسمہ سبحانہ وتعالٰی میرا عقیدہ حیات ِ انبیاء علیہم السلام کے بارے میں وہی ہے جو اَکابر دیوبند کا رہا ہے جس کی تفصیل یہ ہے کہ : (١) ہمارے اکابر دیوبند کے شیخ المشائخ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کی معروف کتاب'' فُیوض الحرمین'' سے اُن کا عقیدہ واضح ہے۔ (٢) اُن کے بعد شیخ الحدیث اَوّل رُوحِ دارُالعلوم دیوبند حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی قدس اللہ سرہ العزیز کی تصنیف ''آب ِ حیات'' سے اُن کا عقیدہ ظاہر ہے۔ (٣) مجدد مأتہ حاضرہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی قدس اللہ سرہ العزیز کا عقیدہ اُن کی کتاب '' زُبْدَةُ الْمَنَاسِکْ '' سے واضح ہے۔ یہ سب بزرگ آنحضرت ۖ کی ایسی حیات کے قائل تھے جسے دُنیوی برزخی کے اِلفاظ سے تعبیر کیا جاتا ہے (اَور جو کچھ کلمات خطاب و توسل زُبْدَةُ الْمَنَاسِکْ میں حضرت گنگوہی نے تحریر فرمائے ہیں وہ شارح