Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

51 - 64
 بدتہذیبی پر صدائے احتجاج بلندکی تو ڈان نے بڑے فخر کے ساتھ یہ لکھا تھا کہ  ''گلدستوں کے بجائے اُن لوگوں کے حصے میں اِینٹ پتھر ہی آئیں گے۔''
میرا مطلب اِس تلخ نوائی سے صرف اِس قدرہے کہ اُس زمانے میں ذہنیت ہی اِس قسم کی ہوگئی تھی کہ ہم نے حفظ ِ مراتب کو بالائے طاق رکھ دیا تھا اَور یہ راقم سیہ کار بھی اِسی کشتی میں سوار اَور اِسی غلطی کا شکار تھا یعنی میں بھی یہی سمجھتا تھاکہ جو مسلمان لیگ میں نہیں ہے وہ مسلمانوںکا خیر خواہ نہیں ہے ۔اِس کانتیجہ یہ نکلا کہ جو علماء لیگ میں نہیں تھے اُن کی عظمت، و قعت، عزت اَور منزلت میرے دِل سے بالکل نکل گئی تھی حالانکہ اَب بیس سال کے بعد جب اِس حماقت پرغور کرتاہوں تو عرقِ ندامت میں غرق ہو جاتاہوں مثلاً صرف ایک واقعہ ذیل میں درج کرتاہوں  : 
''اَپریل ١٩٤١ء میں مجھے اَنجمن تبلیغ الاسلام چونڈہ ضلع سیالکوٹ کے سالانہ جلسے میں تقریرکی دعوت موصول ہوئی چونکہ یہ اَنجمن غیر سیاسی تھی اِس لیے اِس کے جلسوں میں لیگی اَور غیر لیگی ہر مکتب ِخیال کے مقررین مدعو کیے جاتے تھے چنانچہ دیوبند سے حضرت مدنی   اَور شجاع آباد سے قاضی احسان احمد مرحوم بھی تشریف لائے تھے۔ 
اُس زمانے میں میری ذہنی کیفیت یہ تھی کہ میں غیر سیاسی جلسوں میں بھی ایسا موضوع اختیار کیا کرتا تھا جس کی تان بالآخر سیاست پر ٹوٹ سکے تاکہ میں لیگ کاپرو پیگنڈا کرسکوں  ١   چنانچہ یہاں بھی یہی کیا۔ جلسہ ختم ہوجانے کے بعد میرے دوست قاضی احسان احمد مرحوم میرے کمرے میں تشریف لائے اَور کہنے لگے کہ حضرت مولانا حسین احمدصاحب مدنی جو آپ کی تقریر کے وقت سٹیج پر تشریف فرما تھے، آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ نیزیہ فرمایا ہے کہ اگر آپ میرے پاس چل کر آنا پسند نہ کریں تو میں خود آپ سے ملنے آسکتا ہوں۔

   ١  مثلاً اَنجمن مدرسة البنات جالندھر ایک غیر سیاسی ا نجمن تھی مگر میںنے ١٩٣٤ء سے ١٩٤٣ء تک ہر سال اِس اَنجمن کے پلیٹ فارم سے لیگ ہی کا پرو پیگنڈہ کیا، جس کی یاد اُس زمانے کے سامعین کے دِلوں سے اَبھی تک محو نہیں ہوئی ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter