Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

50 - 64
سبحان اللہ ! آج اِس درسِ اخوت کی صداقت میں کس پاکستانی کوشک ہو سکتا ہے لیکن میں بڑے بھائی کی حیثیت  ١  سے اپنے پیارے میم شین سے پوچھتا ہوں جب قوم پرور مسلمان (کانگرسی، جمعیتی اَور احراری) زعمائے مسلم لیگ کے خدمت میں یہی حقیقت ِ ثابتہ (یہی درسِ اخوت و اِنسانیت) بایں الفاظ پیش  کیا کرتے تھے کہ  : 
''یہ سچ ہے کہ جمعیة العلماء اَور مجلس ِاحرار کے اَرکان تقسیم ِہند کے حامی نہیں ہیں کیونکہ وہ اِس کو اپنی فراست ِمؤمنانہ کی روشنی میں مسلمانوں کے لیے بہت مضر سمجھتے ہیں لیکن اِس کا یہ مطلب نہیں ہونا چاہیے کہ ہم لیگ کے پرو پیگنڈے کے زیر ِ اَثر اُنہیں ہندوؤں کا حاشیہ بردار اَورکفر کاعلمبردار اَور مسلمانوں کے مقابلے میں غیر مسلموں کا حامی بنا کر اپنے (مسلمان ) لوگوں کے سامنے پیش کرنا جاری رکھیں۔ حضرت مولانا حسین احمدمدنی، مولانا ابو الکلام آزاد، مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری اَور مولانا حفظ الرحمن سیو ہاروی اَور اُن کے ہم خیال حضرات عقیدے کے اعتبار سے سچے اَور پکے مسلمان ہیں اَور ہمیں مسلمانوں کو مسلمان ہی رہنے دینا چاہیے۔
تو کونسا مسلم لیگی اُن کی اِس معقول بات کو تسلیم کر نے کے لیے تیار ہوتا تھا یاہو سکتا تھا؟ اُس زمانے میں توسیاسی اعتبار سے اِختلاف کرنے والے مسلمانوں کے خلاف نفرت و عداوت کا یہ عالم تھاکہ جب ''الجمعیة'' نے علی گڑھ ریلوے اسٹیشن پر طلباء کی گستاخی اَور
  ١  میں نے اپنی اِس حیثیت کو بطورِ سپر استعمال کیا ہے، کیونکہ اِس ملک میں یہ خیال روز بروز پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ہم کو کامل آزادی، ہربات کی آزادی حاصل ہوچکی ہے، اِس لیے کسی شخص کو ہمیں نصیحت کر نے کا حق حاصل نہیں ہے، چنانچہ آج فجر کی نماز کے علاوہ ہر نماز کے وقت مسلمان پوری آواز کے ساتھ مسجد سے ملحق ہر ہوٹل میں فلمی گانوں کے ریکارڈ بجاتا رہتا ہے اَور کراچی شریف سے لے کر لاہور شریف تک کسی مسلمان میں یہ جرأت نہیں ہے کہ اُس مسلمان سے یہ کہہ سکے کہ اِس شور و غل سے نمازیوں کے نماز میں اَور مریضوں کے آرام میں خلل پڑ رہا ہے۔اِس عاجز نے اِس مسئلہ پر بہت غور کیا کہ اِس کی کیا وجہ ہے کہ جب ہندوستان میں ہندو مسجد کے پاس سے باجا بجاتے گزرجاتے تھے تو مسلمانوں کی نماز میں شدیدخلل رُونماہو جاتا تھا لیکن پاکستان میں چو بیس گھنٹے مسجدوں کے پہلو میں فلمی گانے سمع خراشی کر تے رہتے ہیں مگر کسی کی نماز میں خلل نہیں پڑتا، کہیں اَیسا تو نہیں ہے کہ باجا مشرف باسلام ہو گیا ہے، بینو وتوجروا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter