Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

48 - 64
حضر ت مولانا حسین اَحمد صاحب مدنی قدس سرہ ُالعزیز کا علمی اَخلاقی اَور رُوحانی مقام خان مرحوم کی نگاہوں سے اَوجھل ہوگیا تھا۔ 
حقیقت ِ حال یہ ہے کہ جن لوگوں نے لیگ سے اِختلاف کیا تھا خصوصًا اَرکانِ جمعیت علماء ِہند اُن کی نیت نیک تھی، وہ ہرگز ضمیر فروش یا غدارِ قوم یا ہندوؤں کے زَرخرید نہیں تھے، چنانچہ عزت مآب صدر مملکت پاکستان بالقابہ  ١   نے بھی اپنی شہرہ آفاق تصنیف ''Friends not Masters  ''  میں اِس بات کا اعتراف کیا ہے، چنانچہ صفحہ ٢٠٠ پرلکھتے ہیں  :
''سب لوگ جانتے ہیں کہ بہت سے علماء نے قائد اعظم سے علی الاعلان اِختلاف کیا تھا اَور پاکستان کے تصور کی تردیدکی تھی لیکن میرے اِس قول کا یہ مطلب نہیں ہے کہ جن علماء نے تشکیل ِپاکستان کی مخالفت کی تھی وہ سب ضمیر فروش تھے، اُن میں قابل اَور مخلص لوگ بھی تھے۔ ہاں بعض لوگ اَیسے بھی تھے جو یہ سمجھتے تھے کہ پاکستان کی تشکیل سے اِن کا اِقتدار ختم ہوجائے گا۔''  ٢  
فی الجملہ حقیقت یہی ہے کہ جمعیة علماء کے اَرکان نہ قوم کے بدخواہ تھے نہ ضمیر فروش بلکہ وہ علیٰ وجہ البصیرت یہ سمجھتے تھے کہ نہ تو تقسیمِ ہند سے ہندی مسلمانوں کا مسئلہ حل ہوسکے گاکیونکہ اُن کی ٣/١ آبادی ہندوستان میں ہندوؤں کے رحم وکرم پررہ جائے گی اَور وہ اُنہیں اپنے اِنتقام کا نشانہ بنائیں گے اَور نہ پاکستان میں اِسلامی حکو مت قائم ہو سکے گی کیونکہ لیگ کے اَربابِ حل و عقد کی غالب اکثریت نہ دین سے واقف ہے اَور نہ اُن کی زندگی اِسلام کے سانچے میں ڈھلی ہوئی ہے۔ لیکن حامیانِ لیگ نے مخالفت کے جوش میں اِسلامی تہذیب اَور علماء ِ دین کے احترام دونوں باتوں کو طاق پر رکھ دیا اَور اِختلاف کر نے والوں کے ساتھ ہرقسم کی بدسلوکی رَوا رکھی بلکہ اِس پر فخر کیا۔ ذیل میں اِس کی دومثالیں درج کرتا ہوں  : 

    ١  مراد ہیں سابق صدر پاکستان فیلڈر ماشل محمد اَیوب خان صاحب، واضح رہے کہ یہ تحریر آج سے کئی سال قبل کی ہے۔(سلیم چشتی) 
   ٢    عزت مآب صاحب ِ صدر بالقابہ کے اِس خیال سے مجھے کلیةً اِتفاق نہیں ہے۔(سلیم چشتی)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter