Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

18 - 64
ضمیہ  :  بجواب مولانا نصیب اللہ خان صاحب سواتی 
وارِد حال گوجرانوالہ 
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
آپ نے جو مسئلہ دریافت فرمایا ہے وہ آج کل پھر اُٹھا ہوا ہے۔ علماء ِکرام نے دو بحثیں جدا جدا کردی ہیں ایک کا تعلق اَنبیاء کرام سے ہے اَور دُوسری کا تعلق غیر اَنبیاء سے ہے۔ 
جنگ ِ بدر کے بعد جنابِ رسول اللہ  ۖ نے  مُردہ کافروں  سے خطاب فرمایا ہے یہ روایت بخاری شریف میں ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اِس سے سِماعِ موتٰی کے ثبوت پر اِستدلال فرماتے تھے اَور حضرتِ عائشہ رضی اللہ عنہا نفی فرماتی تھیں اَور اُن کا اِستدلال  اِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰی  سے تھا۔ 
جب دو صحابیوں کا اِختلاف ہوا تو اِن میں سے جس کے قول کو بھی کوئی اِختیار کرے باطل نہ ہوگا ٹھیک ہوگا۔ (دُوسری طرف  سِماعِ موتٰی کے قائل حضرات  اِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰی  سے سِماعِ موتٰیثابت کرتے ہیں جیسا کہ رسائل میں لکھا گیا ہے۔
اَنبیاء کی خصوصیت  :
لیکن اَنبیاء ِکرام کی خصوصیت اَلگ اَحادیث سے ثابت ہے مثلًایہ ہے کہ توجہ الی اللہ بدرجۂ کمال مع شعور بعد الوفات بھی جاری رہتی ہے  اَ لْاَنْبِیَائُ اَحْیَائ فِیْ قُبُوْرِھِمْ یُصَلُّوْنَ ۔ اَنبیاء کرام زندہ ہیں وہ اپنی قبروں میں حالت ِنماز میں (مناجات رب میں ) مصروف رہتے ہیں۔ شب ِمعراج حضرت آدم حضرت موسیٰ حضرت ابراہیم  اَور دیگر اَنبیاء کرام( علیہم السلام )کی گفتگو اَور بعض کے کام بھی صحیحین میں موجود ہیں۔ یہ روایتیں اِس بات کی واضح دلیل ہیں کہ اَنبیاء کرام کا حال وفات کے بعد غیر اَنبیاء سے مختلف ہوتا ہے۔ 
موت کیا ہے،موت اَور نیند میں فرق  :
''موت'' نام ہے جسم سے رُوح کا اِس طرح منفصِل ہوجانے کا کہ دوبارہ اِس کا تعلق بالجسم قیامت سے پہلے اَیسا نہ ہوسکے جیسے اِس انفصال سے پہلے تھا اَگر اَیسا تعلق دوبارہ ہوجائے تو اِس اِنفصال کو'' نیند'' کہا جائے گا۔ اَللّٰہُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِھَا وَالَّتِیْ لَمْ تَمُتْ فِیْ مَنَامِھَا فَیُمْسِکُ الَّتِیْ قَضٰی عَلَیْھَا الْمَوْتَ وَیُرْسِلُ الْاُخْرٰی اِلٰی اَجَلٍ مُّسَمّٰی (پ٢٤) ورنہ وفات اَور موت کہا جائے گا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter