ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
میں سے ہے۔ (نقش ِحیات ص ١٠١٩ ج ١٠) سطور ِذیل میں حضرت کا نسب نامہ پیش کیا جارہا ہے : حضرت مولانا سیّد حسین احمد صاحب بن سیّد حبیب اللہ صاحب بن سیّد جہانگیر بخش صاحب بن شاہ نور اشرف صاحب بن شاہ مدن صاحب بن شاہ محمد ماہ شاہی بن شاہ خیراللہ صاحب بن شاہ صفت اللہ صاحب بن شاہ محب اللہ صاحب بن شاہ محمود صاحب بن شاہ لدن بن شاہ قلندر بن شاہ منور بن شاہ راجو بن شاہ عبدالواحد بن شاہ محمدزاہدل بن شاہ نورالحق صاحب بن شاہ سید شاہ زید بن شاہ احمد زاہد بن سید شاہ حمزہ بن سید شاہ ابوبکر بن سید شاہ عمر بن سید شاہ محمدبن حضرت مخدوم سید شاہ احمد توختہ تمثال ِرسول اللہ ۖ بن سید علی بن سید حسین بن سید محمد مدنی بن سید حسین بن سید موسیٰ حمصہ بن سید علی بن سید حسین اصغر بن سید زین العابدین بن سیدنا امام حسین نبیرۂ سیدنا رسول اللہ ۖ اِسمی خصوصیت : اللہ تبارک وتعالیٰ نے آنحضرت ۖ کو سِرَاجًا مُّنِیْرًا کے پیارے لقب کے ساتھ یاد فرمایا ہے حسنِ اِتفاق سے حضرت شیخ الاسلام کا تاریخی نام بھی''چراغِ محمد'' ہے (م:١٢٦٩ھ)۔ آپ کا اصلی نام حسین احمد اَور بڑے بھائی کا نام محمد صدیق دُوسرے بھائی کا نام سیّد احمد ایک بھائی کا نام سیّد جمیل احمد اَور ایک بھائی کا نام سیّد محمود ہے ،اِن تمام اسماء کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل اَحادیث ملاحظہ فرمائیے : مَنْ وُلِدَ لَہ ثَلٰثَة فَلَمْ یُسَمِّ اَحَدَھُمْ مُحَمَّدًا فَقَدْ جَھِلَ ۔ (الحدیث) ''جس کے تین لڑکے پیداہوئے اَور اُن میں سے کسی کا نام محمد نہیں رکھا، جہالت کی۔'' عَنْ عَلِیٍّ قَالَ لَمَّا وُلِدَ الْحَسَنُ سَمَّاہُ حَمْزَةُ فَلَمَّا وُلِدَ الْحُسَیْنُ سَمَّاہُ جَعْفَرُ قَالَ فَدَعَا لِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ فَقَالَ اِنِّیْ اُمِرْتُ اَنْ اُغَیَّرَ اسْمَ ابْنَیْ ھٰذَیْنِ فَقُلْتُ اَللّٰہُ وَرَسُوْلُہ اَعْلَمُ فَسَمَّاہُ حَسَنًا وَحُسَیْنًا۔(رواہ احمد وموصلی والبزار والکبیر۔جمع الفوائد باب الاسماء والکُنٰی) ''حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب حضرت حسن رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے تو اِن