ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2010 |
اكستان |
|
گلد ستہ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور) دَجال دُنیا میں چالیس دِن ٹھہرے گا : عَنِ النَّوََّاسِ بْنِ سَمْعَانِ الْکِلَابِیِّ قَالَ ذَکَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ الدَّجَّالَ فَقَالَ اِنْ یَّخْرُجْ وَاَنَافَیْکُمْ فَانَاحَجِیْجُہ دُوْنَکُمْ، وَاِنْ یَّخْرُجْ وَلَسْتُ فِیْکُمْ فَامْرُئ حَجِیْجُ نَفْسِہ وَاللّٰہُ خَلِیْفَتِیْ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ فَمَنْ اَدْرَکَہ مِنْکُمْ فَلْیَقْرَأْ عَلَیْہِ بِفَوَاتِحَ سُوْرَةِ الْکَہْفِ فَاِنَّھَاجَوَارُکُمْ مِنْ فِتْنَتِہ، قُلْنَا وَمَا لُبْثُہ فِی الْاَرْضِ قَالَ اَرْبَعُوْنَ یَوْمًا یَوْمکَسَنَةٍ وَیَوْم کَشَہْرٍ وَیَوْم کَجُمُعَةٍ وَسَائِرُ اَیَّامِہ کَاَیَّامِکُمْ فَقُلْنَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ھٰذَالْیَوْمُ الَّذِیْ کَسَنَةٍ اَتَکْفِیْنَا فِیْہِ صَلٰوةُ یَوْمٍ وَّلَیْلَةٍ قَالَ لَا اُقْدُرُوْالَہ قَدْرَہ ثُمَّ یُنَزِّلَ اللّٰہُ عِیْسٰی ابْنَ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ عِنْدَالْمَنَارَةِ الْبَیْضَائِ شَرْقِیِّ دِمَشْقَ فَیُدْرِکُہ عِنْدَ بَابِ لُدٍّ فَیَقْتُلُہ۔(ابوداود ج ٢ ص ٢٣٧ ، ترمذی ج ٢ص ٤٨ ، ابن ماجہ ص ٣٠٦ مشکوة ص ٤٧٣) ''حضرت نواس بن سمعان کلابی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دِن رسول اکرم ۖ نے دجال کا تذکرہ کیا،فرمایا : اگر دجال نکلا اَور (بالفرض) میں تمہارے درمیان موجود ہوا تو میں خود اُس سے جھگڑوں گا نہ کہ تم، اَور اگر وہ نکلااَور میں تم میں نہ ہوا تو پھر تم میں سے ہر شخص اپنی طرف سے خود اُس سے جھگڑنے والا ہوگا اَور میرا وکیل و خلیفہ ہرمسلمان کے لیے اللہ تعالیٰ ہوں گے، تم میں سے جو شخص بھی دجال کو پائے اُسے چاہیے کہ وہ اُس کے سامنے سورۂ کہف کی اِبتدائی آیتیں پڑھے کیونکہ وہ آیتیں تمہیں دجال کے فتنہ سے مامون و محفوظ رکھیں گی۔ ہم نے عرض کیا کہ دجال کتنے عرصے زمین میں رہے گا؟ آپ